Drop Down MenusCSS Drop Down MenuPure CSS Dropdown Menu

ضرورت نمائندگان:۔

ضرورت نمائندگان:۔ ملک بھر سے پڑھے لکھے میل، فی میل حضرات فوری رابطہ کریں موبائل نمبر 03469200126

بدھ، 8 جولائی، 2020

*تحریر ڈاکٹر کاظم عباس بلوچ*کشمیری قوم کی جدوجہد آزادی میں نئی روح پھونکنے والے نوجوان کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کو چار سال بیت گئے* *تحریر:ڈاکٹر کاظم عباس بلوچ*


*کشمیری قوم کی جدوجہد آزادی میں نئی روح پھونکنے والے نوجوان کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کو چار سال بیت گئے*

*تحریر:ڈاکٹر کاظم عباس بلوچ*

کشمیری قوم کی جدوجہد آزادی میں نئی روح پھونکنے والے نوجوان حریت رہنما کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کو چار سال بیت گئے ہیں،آٹھ لاکھ بھارتی فوج کی نیندیں اڑانے والے اس مجاہد کو 8 جولائی 2016 کو شہید کر دیا گیا تھا،مقبوضہ کشمیر کے اس نوجوان کی زندگی ناصرف درس حریت کا عملی نمونہ بنی بلکہ ساتھ ہی درندہ صفت بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہادت کے بعد کشمیری قوم کو آزادی کی نئی راہوں پر گامزن کر گئی،حریت رہنما برہان مظفر وانی شہید نے پلواما کے علاقے ترال میں ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ گھرانے میں آنکھ کھولی،کمانڈر برہان مظفر وانی شہید کے والد مظفر احمد وانی ایک سرکاری سکول میں پرنسپل جبکہ والدہ میمونہ مظفر پوسٹ گریجوایٹ آف سائنس ہیں،حریت رہنما کمانڈر برہان مظفر وانی خود بھی ایک ہونہار طالبعلم تھے جنہوں نے صرف 15 سال کی عمر میں بھارتی فوج کے خلاف ہتھیار اٹھائے اور آزادی کی آواز بلند کی،کمانڈر برہان مظفر وانی شہید نے سوشل میڈیا پر بھارتی پروپیگنڈا کے جواب کا جدید طریقہ اختیار کر کے جدوجہد آزادی کو نئی جدت دی،جس کی وجہ سے وہ کشمیری قوم کے نئے ہیرو کے طور پر سامنے آئے،کمانڈر برہان وانی شہید سماجی میڈیا پر کشمیری نوجوانوں کے لئے ایک آئیڈل جبکہ قابض فوج کی آنکھ کا کانٹا بن چکے تھے،21 سال کی عمر میں برہان وانی نے ایک ویڈیو میں کشمیری نوجوانوں کو ہندوستان کے خلاف مسلح جدوجہد کا حصہ بننے کی دعوت دی،22 سال کی عمر میں وطن کی آزادی کی خاطر جام شہادت نوش کرنے والا برہان مظفر وانی کشمیر میں جاری تحریک کی نئی شمع روشن کر گئے،کمانڈر برہان مظفر وانی کی برسی کی مناسبت سے اور  انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے وادی بھر میں شہید کی تصویریں اور پوسٹر لگائے گئے ہیں،کمانڈر برہان مظفر وانی شہید کشمیر کی جدوجہد آزادی کا روشن ستارہ اور باب ہیں اور کشمیری بہادر نوجوان نے اقوام عالم کو یہ پیغام دیا ہے کہ طاقت اور ظلم سے کسی قوم کو زیادہ دیر غلام نہیں بنایا جا سکتا،اسی لئے بھارت کشمیریوں پر جتنا مرضی ظلم و ستم کر لے مگر کشمیریوں کی آزادی کو نہیں دبا سکتا۔

کوئی تبصرے نہیں: