Drop Down MenusCSS Drop Down MenuPure CSS Dropdown Menu

ضرورت نمائندگان:۔

ضرورت نمائندگان:۔ ملک بھر سے پڑھے لکھے میل، فی میل حضرات فوری رابطہ کریں موبائل نمبر 03469200126

منگل، 24 اکتوبر، 2023

انٹر نیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد میں ایپنک کے مرکزی چیئرمین محمد صدیق انظر کی سپورٹس گالا میں بطور مہمان خصوصی شرکت

ا

Report/Zafar Awan

نٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد میں ایپنک کے مرکزی چیئرمین محمد صدیق انظر کی سپورٹس گالا میں بطور مہمان خصوصی شرکت فائنل کرکٹ میچ لینگویج اینڈ لٹریسی فیکلٹی کرکٹ ٹیم نے باآسانی جیت لیا ۔جناب مجتبیٰ رضوان سید ۔زاہد ملک اور گلزار گیلانی بھی ہمراہ تھے ۔یونیورسٹی کے پریذیڈنٹ جناب پروفیسر ڈاکٹر ہتھال حمود العطیبی ۔جناب الحسن ۔جناب ڈاکٹر حافظ غفران۔محمد خالد چوہدری اور پوری انتظامیہ کا عزت افزائی پر بہت




بہت  شکریہ

نام محسن امین خان نورزئی، قلمی نام محسن دوست ، تخلص دوست کرتے ہیں۔ آپ کا تعلق نوابوں کے شہر بہاولپور سے

 تحریر /آمنہ ورد 

اصل نام محسن امین خان نورزئی، قلمی نام محسن دوست ،  تخلص دوست کرتے ہیں۔ آپ کا تعلق نوابوں کے شہر بہاولپور سے ہے۔  حال ہی میں نجی یونیورسٹی سے ایم فل اردو کی ڈگری حاصل کی ہے اور محسن دوست درس و تدریس سے وابستہ ہیں ۔

بہاولپور ادبی لحاظ سے بہت زرخیز خطہ ہے جہاں بہت سے نامور شعراء جن میں ظہور نذر،آل احمد ، سید تابش الوری ، سید قاسم جلال ، ڈاکٹر جاوید اقبال ،ذیشان اطہر اور اظہر فراغ کے نام نمایاں ہیں ۔ محسن دوست بھی ان شعراء میں سے ایک ہیں ۔ محسن دوست کا شعری مجموعہ ”مجھے پانی پہ لکھنا آگیاہے“ یہ  ان کا پہلا مجموعہ کلام ہے جو کہ جنوری 2022 کو شائع ہوا ہے۔ محسن دوست نے اپنے اس شعری مجموعے میں غزل کے موضوعات میں وسعت پیدا کی ہے ۔ محسن دوست ماضی پر پچھتاوے اور مستقبل کی فکر کو پس پشت ڈالتے ہوۓ حال کو مدنظر رکھتے ہیں، ان کی شاعری اس بات کی عکاسی کرتی ہے۔ آپ نے معاشرتی براٸیوں پر کاری ضرب لگائی ہے۔ محسن دوست حسن سے متاثر ہوتے ہیں جوکہ فطرت کے عین مطابق ہے۔ احساس محبت ، شدت اور حلاوت سے لبریز ان کی شاعری کہیں کہیں مزاحمت بھی اختیار کرتی ہے۔ ولی کی طرح کہیں حسن پرستی اور کہیں غالب کی طرح محبوب سے مجادلہ بھی کرتے نظرآتے ہیں۔      انھوں نے اشعار میں سادہ تشبیہات و استعارات کا استعمال کر کے اپنے کلام کو فن و فکر کے اعتبار سے بلند کیا ہے ان کے کچھ اشعار ملاحظہ کیجیۓ ۔


لوگ تکتے ہیں اس کو حیرت سے

پھول  اس کا طواف کرتے    ہیں

۔۔۔۔۔۔۔۔

آنکھ سے چلتی ہے ایسی چال وہ 

کون بازی  جیتے اس چالاک سے


آ پ کی شاعری سہل ممتنع کی بہترین مثال ہے جس میں آپ نے سادہ اشعار کا مرقع پیش کیا ہے۔ مشکل تراکیب سے اجتناب اور خوبصورت خیالات کو الفاظ کا جامہ پہنایا ہے۔ ایک عام قاری بھی ان خیالات کو سمجھ کر لطف اندوز ہوسکتا ہے ۔ سادگی کی مثال جیسے میر تقی میر کی شاعری میں ملتی ہے  ،میسن دوست کی شاعری میں بھی ایسی مثالیں موجود ہیں ۔شعر دیکھیے ۔


چھوڑ دو اب غرور مان بھی لو

عقل  کا  ہے فتور  مان  بھی  لو


اتنی  ضد بھی بھلی نہیں ہوتی

یار  اپنا  قصور  مان  بھی   لو 


 اس کے علاوہ محاورات کا برمحل استعمال اور مختلف اصناف اپنے کلام میں برتنے کا سلیقہ بھی محسن دوست بخوبی جانتے ہیں۔ صنعت تضاد کا استعمال ان کی شاعری میں بڑے عمدہ اور نہایت منفرد انداز میں کیا گیا ہے۔


یہ پہلے طے ہواہے کون جیتے ، کون ہارے گا 

دکھاوے کے لٸے سکے سے کرنا ٹاس ہے باقی  


 فکری اور فنی حوالے سے ان کی شاعری ان کی شاعرانہ مہارت کا واضح ثبوت ہے۔ جذبات اور خیالات کا اظہار عوامی زبان کے ذریعے کیا ہے۔زیادہ مشکل الفاظ کے استعمال سے اجتناب کرتے ہیں ۔ محبت اور عشق جوکہ غزل کا نمایاں موضوع ہےاس میں انھوں نے کٸی نٸے موضوعات کا اضافہ کیا ہے اور معاشرے کے مساٸل کو بھی سامنے رکھا ہے ان کا ایک شعر دیکھیے۔                                                    بدن میں بھوک ہےباقی ،لبوں پر پیاس ہے ، باقی                          

کٸی عشروں سے میرے ملک میں  افلاس ہے باقی     

                                    

 مقصدیت، رومانیت اور سادگی کی بدولت وہ اپنے دور کے دیگر شعرا میں منفرد مقام رکھتے ہیں ”مجھے پانی پہ لکھنا آگیا ہے“ میں فکر اور فن کی تمام خوبیاں موجود ہیں ۔


مجموعی طور پر جاٸزہ لیا جاۓ تو محسن دوست کی غزلیں مختلف موضوعات سے سجے ہوۓ اس مینار کی طرح ہیں جسے دور سے دیکھا جاسکتا ہے۔ فن وفکر سے مزین کلام اردو ادب میں اپنی منفرد خوشبو رکھتا ہے ، اور اہل ذوق اس سے تازگی محسوس کرتے ہیں۔

انھوں نے حمد و نعت کے اشعار بڑی خوبصورتی سے اپنی غزلوں میں جوڑے ہیں۔ زندگی کی تلخیوں اور مشکلات کو اپنی غزلوں کا موضوع بنایا ہے ۔ لیکن رومانیت جو غزل کا خاصہ ہے وہ بھی جابجا نظر آتی ہے۔ 


شعر میرے وہ گنگنا رہی تھی 

سر مری گود میں رکھا ہوا تھا


قوی امکان ہیں کہ وہ دن دور نہیں جب محسن دوست  کا شمار اردو ادب کے معتبر شعراء میں شمار ہو گا۔


سادگی اور اختصار شاعری میں بہت مشکل سے آتا ہے۔ لیکن محسن دوست نے یہ کام آسانی سے کر دکھایا۔ علاوہ ازیں یہ بھی کہنا بےجا نہ ہو گا کہ محسن دوست شاعری کے اسرار و رموز سے واقف ایک پختہ کار اور منجھے ہوئے شاعر ہیں۔ کیونکہ ان کی کتاب میں سے جو غزل ، شعر اٹھا کر دیکھیں وہ مکمل شعری رموز اور شاعری کے معیار کی عین عکاسی کرتا نظر آتا ہے۔


اتنی اردو تو جانتے ہیں ہم 

شعر کے پیچ و خم سمجھتے ہیں۔


دعا گو ہوں کہ محسن دوست شاعری کی بلندیوں کو چھونے کے ساتھ ساتھ عہد حاضر کے شعراء میں اپنا ایک خاص مقام قائم و دائم رکھیں۔


تحریر ۔ آمنہ ورد

ڈسٹرکٹ پولیس افیسر بھکر محمد نوید کےاحکامات پر سماج دشمن عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری*


رپورٹ ظفر اعوان 

  ایس ایچ او دلے والا غلام شبیر عباسی معی ٹیم نے اسلحہ ناجائز ہولڈر ملزم عباد علی کے قبضہ سے بندوق 12 بور برامد کر لی

 جبکہ ایک اور کاروائی میں ایک کس ملزم منشیات فروش کے قبضہ سے 20 لیٹر شراب برامد۔۔۔۔


 اشتہاری ملزمان کے خلاف کاروائی جاری رکھتے ہوئے تین مقدمات میں اشتہاری ملزم کیٹگری B ۔۔ملزم اکرام پابند سلاسل۔۔۔

ایس ایچ او تھانہ صدر بھکر وحید حسن لک معہ غلام شبیر اے ایس آئی نے  دو دن قبل گم ہونے والا بچہ محمد حنیف  بعمر 15 سال تلاش کر کے وراثان کے  حوالے کیا وراثان نے بھکر پولیس کا شکریہ ادا کیا۔۔۔   اس احسن اقدام کو  سراہا۔۔۔اور ڈھیروں دعائیں دی۔


۔

ڈپٹی کمشنر بھکّر ڈاکٹر نور محمد اعوان کا صبح سویرے سبزی وفروٹ منڈی کا دورہ

 بھکر (ظفر اعوان )ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر نور محمد اعوان کا صبح سویرے سبزی وفروٹ منڈی کا دورہ،آڑھتی حضرات مارکیٹ ریلیف کی فراہمی کیلئے آگے آئیں، سبزیوں اور پھلوں کی سرکاری نرخوں میں دستیابی ہر صورت یقینی بنائیں گے۔مارکیٹ کمیٹی کا عملہ اپنی زمہ داریاں کامل زمہ داری کیساتھ ادا کرے۔ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر نور محمد اعوان نے سبزی وفروٹ منڈی کے تفصیلی دورہ کے موقع پر آڑھتی حضرات سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی ویژن کیمطابق عوام الناس کو سستی اشیاء کی فراہمی کا عمل یقینی بنایا جائے گا اس سلسلہ میں گراں فروشی ناقابل قبول ہوگی ۔انہوں نے اپنی نگرانی میں بولی کا عمل مکمل کروایا اس موقع پر مختلف سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں مجموعی طور پر 15سے 20روپے کی کمی کی گئی۔ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر نور محمد اعوان نے کہا کہ تعین کردہ نرخوں کا نفاذ مارکیٹ میں پرائس کنٹرول مجسٹریٹس یقینی بنائیں گے اس ضمن میں پرائس کنٹرول مجسٹریٹس





مارکیٹوں میں موجود رہیں گے #

ضلعی دفتر محکمہ بہبودآبادی بھکر کے زیر اہتمام بسلسلہ عوامی آگاہی مہم داجل تحصیل بھکر میں علماء کرام کیلئے منعقدہ ایک سیمینار بعنوان "فیملی پلاننگ اور علماء کرام کا کردار

 بھکر رپورٹ !ظفر اعوان 

معروف عالم دین پیر سید حسن علی شاہ گیلانی نے کہا ہے کہ بچوں کو بہترین خوراک،صحت کی سہولیات اور تعلیم وتربیت فراہم کرنا جہاں ریاست کی ذمہ داری ہے وہیں والدین کا بھی فریضہ ہے کہ وہ اپنے خاندان کا سائز اپنے وسائل کے مطابق رکھیں تاکہ انہیں تعلیم و صحت کی معیاری سہولیات مل سکیں۔ماں اور بچے کی صحت پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ اولاد کی تربیت پر خصوصی توجہ دے کر انہیں معاشرے کا کارآمد شہری بنا سکتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے ضلعی دفتر محکمہ بہبودآبادی بھکر  کے زیر اہتمام بسلسلہ عوامی آگاہی مہم داجل تحصیل بھکر  میں علماء کرام کیلئے منعقدہ ایک سیمینار بعنوان "فیملی پلاننگ اور علماء کرام کا کردار" سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔سیمینار میں مفتی غلام جیلانی، مولانا محمد گلزار، ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر حبیب الرحمن اولکھ، ڈپٹی ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر(سی اینڈ ٹی) محمدرمضان اعوان اور علماء کرام کی کثیر تعداد شریک تھی۔ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر حبیب الرحمن اولکھ نے سیشن کے اغراض ومقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ بہبودآبادی پروگرام کے فروغ میں علماء کا کلیدی تعاون حاصل کرنے کیلئے آگاہی سیمینارز کا انعقاد کیاجا رہا ہے ۔ماں بچے کی صحت بارے آگاہی بہبودآبادی پروگرام کی اولین ترجیح ہے۔پاکستان میں ہر سال ماوں کا حمل اور زچگی کی پیچیدگیوں کے نتیجے میں کثیر تعداد میں فوت ہو جانا بڑا المیہ ہے اور اسکی روک تھام ضروری ہے۔ماں حکم الہی کے مطابق 2 سال بچے کودودھ پلائے تاکہ اولاد میں 3 سال کا قدرتی وقفہ ہو اورماں بچے کی صحت بھی بہتر رہے۔خاندانوں کو یہ موقع ملنا چاہیئے کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق بچوں کی پیدائش اور وقفے کے بارے میں صحیح فیصلہ کر سکیں تاکہ ماوں کی شرح اموات میں اضافہ پر قابو پایا جا سکے اور خاندانوں کی صحت اور بہبود میں بہتری آئے۔ڈپٹی ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر محمد رمضان اعوان نے کہا کہ بچوں کی تعلیم و تربیت پرخصوصی توجہ والدین کی اولین ذمہ داری ہے تاکہ وہ معاشرے اورملک کی ترقی میں فعال کردار ادا کر سکیں۔انہوں نے مذید کہا کہ اسلام زندگی کے ہر معاملہ میں اعتدال پسندی اور میانہ روی کا درس دیتا ہے۔صحتمند خاندان خوشحال پاکستان ہماری منزل ہے اور بچوں کی پیدائش میں تین سال کا وقفہ منزل کے حصول میں معاون ثابت ہوگا۔ مذہبی سکالر مفتی غلام جیلانی اور مولانا محمد گلزار  نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو 2سال دودھ پلانا اور ذمہ دار والدین کا کردار اسلامی نقطہ نظر سے بہت اہم ہے۔آبادی و وسائل میں توازن ملک کی معاشی و معاشرتی ترقی کا ضامن ہے۔ بڑھتی ہوئی آبادی کے مسائل بارے آگاہی اورخصوصاً خواتین کی تعلیم پر توجہ دے کر معاشرے میں بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پایا جاسکتا ہے۔تاکہ ایک صحت مند اور خوشحال معاشرے کے قیام اور اسلامی فلاح و بہبود پر مبنی معاشرہ کو تشکیل دیا جا سکے۔سیمینار کے شرکاء نے محکمہ بہبود آبادی کی آگاہی مہم میں ۔



بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی#

پیر، 23 اکتوبر، 2023

بھکّر (ظفر اعوان )ہم میانوالی کے معروف سنگر شرافت علی خان اور ان کے بھائی اور دوستوں کی ناگہانی وفات پر دلی رنج و غم کا اظہار کرتے ہیں۔معروف شاعر۔موسیقار مطلوب حسین مطلوب ۔سنگر ایاز احمد ۔نعیم عباس طبلہ نواز اور جرنلسٹ ظفر اعوان۔


ہم میانوالی کے معروف سنگر


شرافت علی خان اور ان کے بھائی اور دوستوں کی ناگہانی وفات پر دلی رنج و غم کا اظہار کرتے ہیں۔معروف شاعر۔موسیقار مطلوب حسین مطلوب ۔سنگر ایاز احمد ۔نعیم عباس طبلہ نواز اور ظفر اعوان۔تفصیل کے مطابق گزشتہ دنوں میانوالی کے معروف سنگر ایک شادی پروگرام کر کے اپنے گھر جا رہے تھے کہ راستہ میں ایک پل پر سے گزرتے ہوئے ان کی گاڑی نہر میں چلی گئی۔گاڑی میں سوار ان کا بھائی ۔2بہنوئی ۔کزن سمیت 7افراد تھے۔گاڑی نہر میں جانے کی وجہ سے گاڑی مکمل ڈوب گئی ۔جس  وجہ سے شرافت علی خان اپنے ساتھیوں سمیت خالق حقیقی سے جا ملے ۔ہم ان کی ناگہانی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہیں ۔اللّه پاک ان کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطاء فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل ۔امین۔بھکّر سے معروف شاعر۔موسیقار مطلوب حسین مطلوب ۔سنگر ایاز احمد ۔نعیم عباس طبلہ نواز اور ظفر اعوان نے ان کی مغفرت کے لیے خصوصی دعا کی ۔


بھکّر /رپورٹ _آصف خان نیازی // ضلع بھر کے تمام سرکاری دفاترز میں انے والے شہریوں کے لیے ویٹنگ رومز اور واش روم کی تعمیر کے لیے ہنگامی طور پر سروے شروع کر دیا گیا ۔


 ضلع بھر کے تمام سرکاری دفاترز میں انے والے شہریوں کے لیے ویٹنگ رومز اور واش روم کی تعمیر کے لیے ہنگامی طور پر سروے شروع کر دیا گیا ۔ ایڈیشنل ڈیپٹی کمشنر جنرل عباس رضا ناصر نے باہمراہ اسسٹنٹ کمشنر بھکر رانا غلام مرتضی و دیگر محکمہ بلڈنگ کے افسران دورہ کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ انتظار گاہیں نہ ہونے کے باعث اپنے کام کاج کے لیے انے والے سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا ۔ جس پر سروے کا کام اختتامی مراحل میں داخل ہو چکا ہے اور جلد تعمیراتی کام شروع ہونے جا


رہا ہے 

اتوار، 22 اکتوبر، 2023

امتیاز آہیر ایڈوکیٹ سابق چیئرمین یونین کونسل 78 ایم ایل ، حاجی منیر پٹواری نمبردار 78 ایم ایل کا بھتیجا۔ فوجی جمشید کے بیٹے تبسم جمشید کے الیصال ثواب کیلے قل خوانی اداکردی گٸ ہے قل خوانی میں حضرت مولانا محمد سعید

 بھکر (آصف خان نیازی )

چوہدری امتیاز آہیر ایڈوکیٹ سابق چیئرمین یونین کونسل 78 ایم ایل ، حاجی منیر پٹواری نمبردار 78 ایم ایل کا بھتیجا۔ فوجی جمشید کے بیٹے تبسم جمشید کے الیصال ثواب کیلے  قل خوانی اداکردی گٸ  ہے قل خوانی میں حضرت مولانا محمد سعید  اور حضرت مولانا اللہ دیتا چیمہ کا خصوصی خطاب 

 اوربھکر کے سیاسی  و صحافی وکیل  و  سماجی شخصیت سمت ضلع بھر سے مختلف چکوں  دور داراز  سے  

 سکیٹروں آفراد کی شرکت قل خوانی چوہدری امتیاز آہیر ایڈوکیٹ کی رہاٸش گاہ عقب پولیس ویلفیٸر پٹرول پمپ نذد پولیس لاٸن بھکر میں ادا کی گٸ آخر میں مرحوم کیلے دعا مغفرت  آور لواحقین کو صبر و جیمل  عطا۶ فرماۓ


ہفتہ، 21 اکتوبر، 2023

بھکّر/رپورٹ ظفر اعوان/ میرٹ پسند دبنگ آفیسر عدنان جمیل سپیشل مجسٹریٹ کا ناجائز تجاوزات کے خلاف کھڑاک ۔اگلے مرحلے میں تجاوزات میں ملوث دکانداروں کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے

 میرٹ پسند دبنگ آفیسر عدنان جمیل سپیشل مجسٹریٹ کا ناجائز تجاوزات کے خلاف کھڑاک ۔اگلے مرحلے میں تجاوزات میں ملوث دکانداروں کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ گزشتہ روز بہل چونگی اور دریا خان روڈ  پر سپیشل مجسٹریٹ عدنان جمیل کا کھڑاک۔ ناجائز تجاوزات کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے دکانداروں کو جرمانے اور سامان ضبط کر لیا۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ضلعی انتظامیہ کا تجاوزات کے خلاف اپریشن بلا تسلسل جاری رہے گا اور اگلے مرحلے میں  تجاوزات میں ملوث پائے گئے دکانداروں کو قانونی کاروائیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔











جمعہ، 20 اکتوبر، 2023

ڈپٹی کمشنر چکوال محترمہ قرآۃ العین ملک کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر لاوہ محترمہ عشنہ طاہر نے کرایہ کم نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا سلسلہ شروع کردیا

رپورٹ /امتیاز احمد لاوا 

 پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد  ڈپٹی کمشنر چکوال محترمہ قرآۃ العین ملک کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر لاوہ محترمہ عشنہ طاہر نے کرایہ کم نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا سلسلہ شروع کردیا ۔اسسٹنٹ کمشنر عشنہ طاہر نے مسافروں بسوں اور ویگنوں میں جاکر مسافروں سے کرایوں کی بابت دریافت کیا اور زائد کرایے وصول کرنے والی گاڑیوں کو  جرمانے عائد کر دیے، اور بسوں ویگنوں میں سوار سواریوں سے زائد کرایہ وصول کرنے والے ڈرائیوز کو وارننگ دیتے ہوئے کرایہ واپس بھی کروا دیا، اے سی  لاوہ نے بتایا کہ عوام کو برائے راست ریلیف دینے کیلئے خفیہ ٹیمیں بنا دی ہیں جو ٹرانسپورٹ میں سواری بن کر زائد کرایہ لینے والوں کے خلاف کارروائی کریں گی۔ خلاف ورزی کرنے والے ٹرانسپورٹرز کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی اور کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا ریلیف عوام تک پہنچانے کے لیئے زائد کرایہ وصول کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

Deputy Commissioner Talagang QuratulAin Malik PAS 'Offcial' Deputy Commissioner Chakwal 

Commissioner Rawalpindi Official



جمعہ، 24 مارچ، 2023

بھکّر ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر نور محمد اعوان کی سربراہی میں جھنگ موڑ بالمقابل ریسکیو 1122 مسافروں کیلئے خصوصی اجتماعی افطار پروگرام،




 رپورٹ ظفر اعوان 

ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر نور محمد اعوان کی سربراہی میں جھنگ موڑ بالمقابل ریسکیو 1122 مسافروں کیلئے خصوصی اجتماعی افطار پروگرام، 


ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر نور محمد اعوان نے باقاعدہ طور پر اجتماعی افطار پروگرام کا آغاز کیا ۔


سب لوگوں کیساتھ زمین پر بیٹھ کر روزہ افطار کرنےکا لطف منفرد ہے۔ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر نور محمد اعوان 


خواہش تھی کہ اس مرکزی شاہراہ پر مسافروں کیلئے خصوصی افطار کا اہتمام کروں جس میں امید الغرباء ویلفیئر ٹرسٹ کے چیئرمین سید مرتضیٰ عاشق نے آگے بڑھ کر اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور رمضان بھر میں اجتماعی افطار پروگرام شروع کیا ۔


اجتماعی افطار پروگرام جھنگ موڑ پر یکم رمضان سے اختتام رمضان تک خاص و عام(مسافرین) کیلئے جاری رہے گا اجتماعی افطار پروگرام میں روہی ٹی وی چینل کی خصوصی معاونت بھی شامل ہے ۔

جمعہ، 6 جنوری، 2023

مبارک باد کا تانتا بندہ گیا

 Report by Zafar Awan

سید مشرف علی شاہ صدر 

زبیر نیازی۔جنرل سیکرٹری 

منتخب ہونے پر مبارک بادیوں کا سلسلہ جاری ۔




جمعرات، 29 دسمبر، 2022

فہیم احمد خان کے بہنوئی مشہور و معروف سینئر صحافی اظہار احمد خان کی اچانک وفات پر زندگی کے ہر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے احباب و اہم سیاسی ، سماجی و کاروباری شخصیات نے فہیم احمد خان سے ملاقات کرکے اظہار تعزیت کیا


بھکر ( ظفر اعوان ) بھکر کے معروف سیاسی ، سماجی و کاروباری شخصیت آرگنائزر جنوبی پنجاب پاکستان مسلم لیگ ن ینگ ورکرز پاکستان ، نائب صدر جنوبی پنجاب پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن پاکستان و ضلعی صدر کیمسٹ ایسوسی ایشن ضلع بھکر فہیم احمد خان کے بہنوئی مشہور و معروف سینئر صحافی اظہار احمد خان کی اچانک وفات پر زندگی کے ہر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے احباب و اہم سیاسی ، سماجی و کاروباری شخصیات نے فہیم احمد خان سے ملاقات کرکے اظہار تعزیت کیا اور مرحوم کیلئے مغفرت اور پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔
یاد رہے سینئر اور تجربہ کار صحافی اظہار احمد خان دو ماہ پہلے بھکر سے اپنے آبائی ضلع ملتان شفٹ ہوئے تھے جہاں وہ اپنی بیٹی کی تعلیم اور بیوی کے علاج کے لئے ٹھہرے ہوئے تھے، اظہار احمد خان ایک خالص پیشہ ور صحافی تھے جنہوں نے اُردو جرنلزم سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور پھر اس سلسلے میں انہوں نے ملک کے بیشتر اخبارات و مقامی اخبارات میں خدمات انجام دیں اور خطاط کے طور پر بھی مختلف پرائیویٹ سکولز میں خدمات سرانجام دیں ، ان کی تحریر پختہ، رائے بہت صائب ہوتی تھی، مرحوم نے صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لئے بھی خدمات سرانجام دیں اور فعال کردار ادا کیا، وہ مقامی اخبارات میں مختلف عہدوں پر بھی کام کرتے رہے ۔ انہوں نے مستقل تقریبا 25 سال بھکر میں قیام کیا۔ جہاں صحافتی برادری میں مقبول تھے شوگر کے عارضہ میں مبتلا تھے اور اچانک معدہ کے السر کی وجہ سے خون کی الٹی کے سبب قضائے الہی سے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب وفات پائی، ان کی وفات پر ضلع بھکر کے ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے فہیم احمد خان سے ملاقات کرکے گہرے رنج اور افسوس کا اظہار کیا ، اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین

بدھ، 28 دسمبر، 2022

مولاناعبدالستار خان انیازی


 مولانا عبدالستار خاں نیازی یکم اکتوبر 1915ء کو عیسیٰ خیل کی تحصیل کے ایک گاؤں 

"اٹک پٹالہ "میں پیدا ہوئے ۔ 

ان کا شجرہ، شیرشاہ سوری کی افواج کے کمانڈر انچیف عیسیٰ خاں نیازی سے جا ملتا ہے ۔

ان کے والدین بچپن ہی میں فوت ہوگئے ۔ 

مولانا نیازی کی تربیت و پرورش ان کے نانا صوفی محمد خاں اور تایا محمد ابراہیم خان نے کی ۔ میٹرک تک تعلیم عیسیٰ خیل سے حاصل کی اور وظیفہ لیا ۔ 

میٹرک کے بعد آپ نے لاہور کا رخ کیا اور یہا ں اشاعت اسلام کالج میں داخلہ لے لیا ۔ 

یہ کالج علامہ اقبال کا "برین چائلڈ" تھا جس کا مقصد ایسے مبلغین اسلام کی تیاری تھا جو جدید تقاضوں سے آگاہ ہوں اور نئی نسل سے جدید علم الکلام میں بات کرسکیں۔ 

قرآن،حدیث، سیرت النبیؐ، فقہ، تاریخ اسلام اور مختلف  مذاہب کے تقابلی مطالعے پر مبنی اس کا نصاب بھی علامہ ڈاکٹرمحمد اقبال کا مرتب کردہ تھا۔ 

سیاسیا ت ، عربی اور فارسی میں  تین ماسٹر ڈگریاں حاصل کرنے والے مولانا نیازی  اشاعت اسلام کالج سے علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کے دستخطوں کی حامل "ماہر تبلیغ " کی اس سند پر زیادہ فخر کیا کرتے تھے ۔ 

جو 1935ء میں انہیں امتحان میں کامیابی حاصل کرنے پر حکیم الامت علامہ محمد اقبال نے اپنے ہاتھوں سے عطا کی تھی ۔ 

بعد ازاں  1936ء میں مولانا نیازی نے اسلامیہ کالج لاہور میں داخلہ لے لیا ، 

خوش قسمتی سے وہاں ان کی ملاقات حمید نظامی ، میاں محمد شفیع (م ش) اور ابراہیم علی چشتی جیسے ذہین طلبہ سے ہوئی۔ 

یہ تینوں طلبہ ملی سوچ کے حامل انسان تھے۔ انہی طلبہ نے مسلم سٹوڈ نٹس فیڈریشن کی بنیاد رکھی ۔ 

1938ء میں مولانا نیازی مسلم سٹوڈنٹس کے تیسرے صدر منتخب ہوئے ۔

اسی سال مولانا نیازی نے ایم اے عربی کا امتحان امتیازی نمبروں سے پاس کیا۔ 

1939ء میں قائداعظم محمد علی جناح سے دہلی میں ملاقات کرکے" خلافت پاکستان " کی تجویز پیش کی، جس پر قائداعظم  نے فرمایا 

"تمہاری سکیم بہت گرما گرم اور پرجوش ہے۔" 

تو مولانا نیازی نے برجستہ جواب دیا 

"کیونکہ یہ سکیم ایک پرجوش دل سے نکلی ہے۔" 

ایک موقع پر قائد اعظم محمد علی جناح نے مولانا نیازی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا 

"نیازی  جیسے نوجوان میرے ساتھ ہیں تو پاکستان کے قیام کو دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی ۔" 1946ء کے عام انتخابات میں قائداعظم نے مولانا نیازی  کو مسلم لیگ کا ٹکٹ دیا ۔ 

مولانا نیازی بھاری اکثریت سے جیتے ۔

1953ء میں تحریک ختم نبوت ﷺچلی تو مولانا نیازی کو گرفتار کرلیا گیا۔ 

فوجی حکومت نے بغاوت اور قتل کیس میں سزائے موت سنا دی ۔ 

مولانا نیازی کو موت کی سزا کے فیصلے پر دستخط کرنے کو کہا گیا تو انہوں نے کرنل کو للکار کر کہا جب میں پھانسی کے پھندے کو چوم کر گلے میں ڈالوں گا تو یہ میرے دستخط ہی تصور ہونگے۔ 

اس مقدمے کی سماعت کے دوران جب فائل فوجی عدالت کے سامنے پیش کی گئی تو فو جی افسر نے کہا 

"آپ 1947ء سے پہلے بھی خطرناک ایجی ٹیٹر تھے ۔ 

مولانا نیازی نے جواب دیا اگر ہم ایجی ٹیٹر کا جرم انگریزوں کے خلاف نہ کرتے تو آج تم اس کرسی پر نہ بیٹھے ہوتے۔ 

اس کے بعد مولانا نیازی  کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا گیا۔

"بعدا زاں مزید تخفیف کے بعد سزا صرف تین سال رہ گئی ۔

ایوب خان کے مارشل لاء  دور میں بھی مولانا نیازی  کا جیل میں آنا جانا لگا رہا۔ 

پھر جب مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح، ایوب خاں کے خلاف صدارتی الیکشن کے میدان میں اتریں تو مولانا نیازی ان کے ہراول دستے میں شامل تھے ۔ میانوالی میں مادر ملت کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا نیازی نے کہا ہم اس شخص (گورنر کالا باغ ) کو جوتے کی نوک پر بھی نہیں رکھتے ۔ نوازشریف کے دور اقتدار میں بھی حلیف ہونے کے باوجود آپ نے واشگاف الفاظ میں کہہ دیاتھا کہ اگر ملک سے سودی نظام معیشت کا خاتمہ نہ کیا تو میرا ڈنڈا تم پر لہرائے گا۔

آپ  نے اتحاد بین المسلمین کے لیے اپنے دور وزارت میں جو سفارشات مرتب کیں وہ آج تک تمام مکاتب فکر میں مقبولیت کا درجہ رکھتی ہیں ۔

آپ دو مرتبہ قومی اسمبلی اور ایک مرتبہ سینٹ کے رکن بھی منتخب ہوئے ۔ 

عمر کا بڑا کا حصہ جیل میں گزارا۔ 

تحریک ختم نبوتﷺ کے دوران آٹھ دن اور سات راتیں پھانسی کی کوٹھڑی میں گزاریں ۔ 

مولانا نیازی  نے 86 سال عمر پائی ۔ 

نصف صدی سے زائد عرصہ تک سیاست میں سرگرم رہے ۔  

2 مئی 2001ء بروز بدھ نماز فجر ادا کرنے کے فوراً بعد حرکت قلب بند ہونے سے انتقال فرما گئے۔ 

اللّٰه تعالیٰ ان کی مرقد پر رحمتیں نازل فرمائے ۔آمین یا ارحم الراحمین


نوشین رانا کی آوازمنشیات کے خلاف

 *قدم قدم پر میرا مددگار ہے خدا...♥*

*وَتُعِزُّ مَنْ تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَنْ تَشَاءُ..*

 *نوشین رانا کی آوازمنشیات کے خلاف*

Respected DC pakpattan hareef

Respected DPO Pakpattan shareef

اک نظر پاکپتن کے گلی کوچوں میں بھی ڈالیں منشیات فروشوں نے پاکپتن شریف میں اپنے پنجے مضبوطی سے گاڑ رکھے ہیں۔۔انکے مضبوط پنجوں کو اکھاڑنا جناب ڈسٹرکٹ آفیسرکی ذمہ داری ہے بچے دن کو بھیک مانگتے ہیں رات نشہ کرنےمنشیات فروشوں کے پاس پہنچ جاتے ہیں۔گھروں کے گھر تباہ ہوگئےاس زہر سے۔نوجوان نسل تباہ ہورہی ہے اور پاکپتن میں جس نے بھی منشیات فروشوں کےخلاف آواز اٹھائی اسکی زبان بندکردی جاتی ہے جو بھی آیا اپنی نوکری بچا کرنکل گیا جناب ڈی پی او صاحب بابا فرید دربار کے اردگرد نشئی کمیونٹی کا خاتمہ کیا جائے بیکاریوں میں زیادہ تعداد نشئ اور نشہ بیچنے والوں کی ہے اسمیں کوئی شک نہیں کہ دربار میں سکیورٹی پہت اچھے فرائض انجام دے رہی ہے۔۔مگر افسوس کہSHO تھانہ سٹی پاکپتن مبینہ طور پہ صرف لوکیشن کی حد تک تھانہ سے باہر نکلا لوکیشن دی واپس ہیٹڈروم میں جا گھسا تھانہ سٹی پاکپتن کو ضرورت ہے عمران ٹیپو اختر خان عابد عاشق مہار رائے خضرحیات رانا ارشادالرحمن ظفرخان رانا تنویر سرور جیسے افسران کی یہاں ایکٹو افسران کا کام ہے نہ کہ مونچھیں بڑی رکھ کرصرف انہیں کا رعب دکھانے سے کام نہیں چلے گا مقبول صاحب کے آنے سے منشیات فروش بےلگام جرائم پیشہ لوگ شتر بےمہار ہوگئے سی سی ٹی وی کیمروں کی اشد ضرورت ہے مگر پاکپتن میں گورنمنٹ کی طرف سے کوئی کیمرہ نہیں لگایا گیا جرائم پیشہ لوگوں کو شاید نہیں بلکہ یقیناً سپورٹ کرنے کے لیۓ کیمرے نہیں لگائے گئے جرائم کی روک تھام کے لیۓ کیمرے انتہائی ضروری ہیں ڈی سی پاکپتن اور ڈی پی او پاکپتن اپنے روم سے باہر نکلیں اور شہرفرید کے عوام کی جو ذمہ داری آپ کو سونپی گئی ہے اسے نبھائیں اور صرف مونچھوں کو دیکھ کر نہیں بلکہ بہادر اور کام کرنے والے افسران کو تھانہ جات کے انچارج بنائیں یہ ہے شہر فرید کے عوام کی آواز۔۔۔۔

نوشین راناانچارج کرائم بیٹ آل پاکستان تم نیوز پاکستان 03474059183

جمعرات، 15 دسمبر، 2022

بھکّر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دو روزہ رنگا رنگ فیملی ایکسپو آج سے شروع ہوگیا ہے جس کا باقاعدہ طور پر افتتاح ڈپٹی کمشنر عمران حسین رانجھا،ایم پی اے عامر عنایت خان شہانی اور ڈی پی او کیپٹن (ر)محمد اجمل نے کیا::رپورٹ ظفر اعوان

    1. بھکّر 

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دو روزہ رنگا رنگ فیملی ایکسپو آج سے شروع ہوگیا ہے جس کا باقاعدہ طور پر افتتاح ڈپٹی کمشنر عمران حسین رانجھا،ایم پی اے عامر عنایت خان شہانی اور ڈی پی او کیپٹن (ر)محمد اجمل نے کیا اس موقع پر شہر کی نمایاں سماجی شخصیات سمیت صدر انجمن تاجران رانا محمد اشرف خاں،چئیر مین سی پی ایل سی شیخ محمد ایوب،میڈیا نمائندگان،سرکاری افسران اور شہریوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔بھکر فیملی ایکسپو کے ایونٹ میں سرکاری محکمہ جات،ایجوکیشن،ریونیو ڈپارٹمنٹ،سول ڈیفنس،سوشل ویلفیئر،صنعت زار،پاپولیشن،زراعت،لائیوسٹاک،ریسکیو 1122 اور فوڈ اتھارٹی کی جانب سے مختلف پکوان کے سٹالز لگائے گئے تھے جبکہ تھیلی سیمیا کے بچوں کیلئے خون کے عطیات جمع کرنے کے حوالہ سے بھی خصوصی کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میں شہریوں اور مختلف سٹوڈنٹس کی جانب سے خون کے عطیات پیش کئے گئے۔بھکر فیملی ایکسپو کے باقاعدہ افتتاح کے بعد ایم پی اے عامر عنایت خان شہانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھکر شہر میں فیملی ایکسپو کا انعقاد تازہ ہواکا جھونکا ہے جس سے شہریوں کو بہترین تفریحی مواقع میسر آئے ہیں انہوں نے کہاکہ تفریح سے بھرپور بھکر فیملی ایکسپو کے شاندار انعقاد پر ڈپٹی کمشنر عمران حسین رانجھا کو خصوصی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر عمران حسین رانجھا نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بھکر فیملی ایکسپو کی کامیابی بہترین ٹیم ورک کا نتیجہ ہے بالخصوص فیملی ایکسپو کے فوکل پرسن عدنان جمیل کی کاوشیں بھی لائق تحسین ہیں علاوہ ازیں مختلف محکمہ جات کی جانب سے خوبصورت سٹالز بھی قابل دیدنی ہیں جس سے شہری بھرپور لطف اندوز ہورہے ہیں اور اس ایونٹ کا بنیادی مقصد  شہریوں کیلئے سستی تفریح کے مواقع پیدا کرنا ہے جس میں ہمیں بڑی حد تک کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ڈپٹی کمشنر عمران حسین رانجھا نے مزید کہاکہ بھکر فیملی ایکسپو کا دوسرا روز صرف فیملیز کیلئے مختص کیا گیا ہے تاکہ فیملیز صاف ستھرے ماحول میں ایونٹ کو انجوائے کرسکیں ان کا کہنا تھا کہ فیملی ایکسپو میں فیملیز کے بغیر ہر قسم کا داخلہ ممنوع ہوگا۔ڈپٹی کمشنر عمران حسین رانجھانے نمائشی سٹالوں کا معائنہ کیا اور سٹالوں کی تزئین و آرائش کے معیار کو سراہا۔انہوں نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ شو کے انعقاد کا بنیادی مقصد صاف ستھرے اور سرسبز و شاداب ماحول کی ترویج کیلئے سرکاری اداروں خصوصا میونسپل اداروں اور سول سوسائٹی کا اشتراک بڑھانے کیساتھ ساتھ عوام کو خوشگوار تفریح مہیا کرنا بھی ہے۔بھکر فیملی ایکسپوکودیکھنے کیلئے موجود عوام نے ضلعی انتظامیہ کی اس کاوش کو سراہا اور کہاکہ اس سے ہر شہری کو کلین ایند گرین بھکر کے سلسلہ میں قابل ذکر ترغیب ملے گی #







12 دسمبر سانحہ آرمی پبلك اسکول پشاور ۔از قلم !آمنہ روشنی رشا

 *16 دسمبر سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور*


   از قلم : آمنہ روشنی رشا (لیہ)


دہشت گردی کی اس بدترین تاریخ کا ہر ہر ورق معصوم طلباء کے لہو سے رنگین ہے جو ہمیں ان کی قربانی کی یاد دلاتا ہے۔ 


ہائے! 16 دسمبر 2014 کی وہ صبح جب پھول و کلیوں سے نازک بچے دہشت گردوں کے ظلم کا شکار ہوئے اور یوں بے شمار ماؤں کا آنگن بے رونق ہو گیا۔ ان پر اچانک سے قیامت ٹوٹ پڑی۔ 16 دسمبر کو اس اندوہناک واقعے پر لاکھوں کروڑوں آنکھیں اشکبار اور دل خون کے آنسو بہاتے نظر آئے۔ یہ وہ غم ہے جو ہماری آنکھوں اور سماعتوں سے ہوتا ہوا ہماری روحوں کو کانٹوں پر گھسیٹ گیا اور یوں لگا کہ جیسے کسی ظالم نے کسی نوکیلے تیز دھار خنجر سے ہمارے جسم کے ہر حصے کو کاٹ دیا ہو اور پھر ہمارے جسم کے ہر اک حصے سے خون پانی کی طرح بہہ رہا ہو مگر یہ سب کچھ دیکھنے اور کرنے کے بعد ظالم کو اس پر رتی برابر بھی افسوس یا ملال نہ ہو۔

 وہ ظالم دہشت گرد چھوٹے چھوٹے بچوں کے سامنے ان کے دوستوں اور ان کے اساتذہ کو اذیت دے کر شہید کررہا تھا۔

صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں واقع آرمی پبلک سکول (اے پی ایس) پر نام نہاد ظالم دہشت گردوں نے حملہ کردیا اور سکول میں موجود کئی طلبہ اور اساتذہ کو شہید کردیا اور متعدد طلباء شدید زخمی ہوئے۔ 


مگر یاد رہے کہ ایسے ظالموں کا دائمی ٹھکانہ جہنم ہی ہوا کرتا ہے جہاں ان درندوں کو دہکتی آگ میں دھکیل دیا جائے گا۔ جن کو معصوم بچوں پر بھی رحم نہ آیا۔


کیونکہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: 

"جو شخص بچوں پر رحم نہیں کرتا وہ ہم میں سے نہیں"


یہ دن پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جو بے گناہ بچوں کی یاد دلاتا رہے گا، قوم کے ان معصوم شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور اک روز یہ بدنما دہشت گرد کیفر کردار کو پہنچ کر ہی رہیں گے۔ 


کسی کو اچانک ہی کسی حادثے میں کھونے کا درد کیا ہوتا ہے؟ اذیت کیا ہوتی ہے؟ 


ان تمام سوالوں کے جواب ان والدین سے پوچھیے جنہوں نے اپنے بچوں کے اچھے مستقبل کے لیے اپنی آنکھوں میں نہ جانے کتنے خواب سجائے ہوئے تھے۔

یہ سوال ان والدین سے پوچھیے جو اپنے بچوں کی ہر قدم کامیابی میں ، اپنے خوابوں کی تعبیر پوری کرنے کے لیے انھیں سکول میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے اس یقین کے ساتھ بھیجا کرتے تھے کہ اک روز یہی ہونہار ہماری کمر کا ٹیک بنیں گے ، ہمارے بڑھاپے میں کام آئیں گے۔ ڈاکٹر ، انجینئر ، پائلٹ یا کسی بڑے عہدے پر فائز ہو کر اپنے ملک کا نام روشن کریں گے۔

لیکن انھیں کیا معلوم تھا کہ ظالم بربریت کا وہ بازار گرم کریں گے کہ ان کی کمر ہی ٹوٹ جائے گی ان کے خواب ، خواب ہی بن کر رہ جائیں گے۔ 


میرا تو جسم کانپ اٹھتا ہے، ہونٹ کپکپانے لگتے ہیں ہاتھ لرز جاتے ہیں روح میں ایک طوفان اٹھ جاتا ہے جب میں یہ سوچتی ہوں کہ؛

جن کتابوں سے وہ پھول سے بچے علم حاصل کرنے گئے تھے ان ظالم دہشت گردوں کے ہاتھوں وہی کتابیں ان کے خون سے رنگ دی گئیں ، ان کا جسم لہو لہان کر دیا گیا ، ان کی آنکھوں کے سامنے ان کے دوستوں کو ان کے اساتذہ کو شہید کردیا گیا ، ان کو نہیں معلوم تھا کہ ان کو کس قدر اذیت برداشت کرنی پڑے گی۔

ان کو نہیں معلوم تھا جن خوابوں کی تعبیروں کو وہ پورا کرنے آئے تھے وہ خواب ریزہ ریزہ ہو جائیں گے۔

یہ پاکسان کی تاریخ کا ایک ایسا سانحہ تھا جس نے دنیا بھر کے تمام والدین کے سینے کو چیر کر رکھ دیا۔ جس نے ہر انسان کی آنکھ کو اشکبار کردیا ، نہ جانے اس حادثے میں کتنی ماؤں کی گود اجڑ گئی کتنے ماں باپ بے سہارا ہوگئے۔ اس سانحہ نے نہ جانے کتنے گھر اجاڑ دیئے۔

 کچھ والدین تو ابھی تک سانحے کے نفسیاتی اثرات سے نہیں نکل سکے۔  سات سال گزر جانے پر بھی اس واقعہ کو یاد کر کے دل خون کے آنسو روتا ہے، کلیجہ منہ کو آنے لگتا ہے اور بے ساختہ ان ظالموں کے لئے حرفِ بددعا نکلتی ہے کہ


 "اے رب ذوالجلال انھیں برباد کر دے جنھوں نے ہمارے آباد گلستاں کو اجاڑ کر ویران کر دیا"

 

ان تمام شہیدوں کی یاد کے زخم تازہ ہیں ابھی تازہ ہیں اور تازہ ہی رہیں گے۔ شاید اس زخم کا گھاؤ جو ان ظالموں نے ہمیں دیا ہے کبھی نہیں بھر پائے گا۔ 

ان شہیداؤں کی یاد میں کئی لوگوں نے اپنے دکھوں کو سپردِ قرطاس کرکے اپنے دل پر پڑنے والے بوجھ کو ہلکا کرنے کی کوشش کی ہے اسی طرح کسی شاعر نے شہید ہونے والے بچوں کے والدین کی تکلیفوں اور غم کو قلمبند کرنے کی مکمل کوشش کی ہے:


مائیں دروازے تکتے رہ گئیں۔۔۔

شہیدوں کی زمین ہے یہ جسے پاکستان کہتے ہیں

یہ بنجر ہو کر بھی کبھی بزدل پیدا نہیں کرتی!!

آج تک جنازوں پر پھول دیکھے تھے۔۔

16 دسمبر کو پتا لگا۔۔۔ 

پھولوں کے بھی جنازے ہوا کرتے ہیں

تیری یادوں میں رہ جاؤں گا!!

ماں اب میں کبھی واپس نہیں آؤں گا!!

ماں یونیفارم پر تھوڑی سیاہی گر گئی۔۔۔

ڈانٹنا مت۔۔۔۔۔

ماں یونیفارم لال ہوگیا ہے خون بہہ کر رونا مت۔۔

سنت فرعون ادا ہوئی ہے اسلام کے نام پر!!

جنت بٹ رہی ہے یہاں بچوں کے قتل عام پر!!



پاکستان میں ہر سال اس دن کی مناسبت ہر ادارے میں خصوصی دعائیہ تقریبات کا انعقاد ہوتا ہے۔ جس میں شہداء کی روح کے ایصالِ ثواب کے لئے فاتحہ خوانی اور قرآن خوانی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔


لیکن ہمیں ان ظالموں کے مقابل سیسہ پلائی دیوار بننا ہو گا تاکہ وہ آئندہ ہمارے گلشن اور اس میں دوڑتے کھیلتے گلوں کی طرف آنکھ اٹھا کر نہ دیکھ سکیں اور وہ ایسی غلیظ حرکت کرنے سے پہلے لاکھوں بار سوچے۔۔۔

وہ ہمارے ملک کے مستقبل کے ستاروں کو روشن ہونے سے نہ روک سکیں اور پھر کبھی نہ کسی ماں کی گود اجڑے ، نہ کوئی باپ بے سہارا ہو۔

 یا رب العالمین سبھی بچوں کو اپنی حفظ و امان میں رکھیں تاکہ وہ سدا ہنستے مسکراتے ہوئے اپنے والدین کی آنکھوں کے سامنے ان کی خوابوں کی تعبیروں کو مکمل کریں اور کامیابیوں کی منزلوں کو چھو کر ان کا نام روشن کرسکیں۔


بدھ، 14 دسمبر، 2022

تحریر/نمرہ ملک// نامور شاعر ملک عرفان خانی کو اقوام متحدہ جنیوا کے ادارہ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس مومنٹ پاکستان کا وائس چئیرمین پاکستان منتخب کر لیا گیا

 نامور شاعر  ملک عرفان خانی کو اقوام متحدہ  جنیوا کے ادارہ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس مومنٹ پاکستان کا وائس چئیرمین پاکستان منتخب کر لیا گیا  عرفان خانی بحثیت شاعر ادیبوں شاعروں  کی ویلفئیر کے حوالہ سے  عالمی سطح پر اپنی منفرد پہچان رکھتے ہیں ا نکا  انسانی حقوق کے ادارہ میں بحثیت وائس چئیرمین پاکستان انتخاب انسانی حقوق کے لۓ مظبوط  آواز اور خدمت خلق کا بے لوث جذبہ پاکستان میں مظلوم کے لۓ بہترین انتخاب ہے  ملک عرفان خانی نے کہا کہ دور حاضر میں انسان اخلاقی,  و معاشرتی,  حوالہ سے بہت ہی کمزور ہے اور یہ کمزوری پاکستان میں عام ہو چکی ہے جس کے سبب مظلوم کی داد رسی کے لۓ کوئی ادارہ بھی اپنے فرائض انسانیئت کے کما حقہ نہیں ادا کر رہا جسکی وجہ سے ادارہ ہیومن رائٹس مومنٹ نے پاکستان میں مظلوم کی اواز بننے کے  بے لوث خدمات کی  زمہ داری مجھے دی میں ان شاء اللہ ہر ممکن کوشش کروں گا  کہ انسانی خدمت رنگ نسل,  مزہب,  ملک,  سے ہٹ کر صرف انسانی خدمت کرونگا 

 ان شاء اللہ


اتوار، 11 دسمبر، 2022

خوش آمدید 2023 مشاعرہ و تقریب رونمائی ۔سمیرا ساجد ناز

 رپورٹ /ظفر اعوان 

الحمد اللہ ۔۔۔

خوش آمدید 2023  مشاعرہ  و تقریب رونمائی ۔۔۔


مشاعرہ خوش آمدید 2023  اور جناب ارشاد نیازی صاحب کی کتب  قوسین کی حدیں و خواب کا خمیازہ کی تقریب رونمائی میں شریک بزم بننے والے  تمام  معزز احباب کی شکر گزار ہوں جنہوں نے پروگرام کو رونق بخشی ۔۔


یہاں پہ جناب  اسلم شاہد صاحب کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں کہ جنہوں نے اس نفسا نفسی کے دور میں محبت کے دیئے جلائے اور سیالکوٹ میں ادبی فضا کو خوشبوؤں سے بھر دیا ۔۔تمام تنظیموں شاعروں کو ایک جگہ اکٹھا کر کے یہ ثابت کر دیا کہ نیت نیک ہو تو کچھ بھی ممکن ہو سکتا ہے  ۔

جناب اسلم صاحب کا کتب کی اشاعت کے اعلان سے لیکر کتب شائع ہونے تک مجھ ناچیز اور حسین مجروح صاحب پہ آنکھیں بند کر کے اعتبار کرنا ہمارے تعلق کو مزید مضبوط کرتا رہا اور الحمدللہ اللہ پاک نے ہمیں سرخرو کیا ۔۔۔  جناب حسین مجروح صاحب کے کردار کے متلعق یہ کہنا کجا نہی کہ آپ  اپنا کردار ادا نہ کرتے تو آج ہم رونمائی جیسی خوبصورت محفل سے شاید محروم رہ جاتے ۔۔۔۔سیالکوٹ آپکا شکر گزار ہے حسین مجروح صاحب ۔۔۔

جناب خواجہ آصف صاحب کا شکریہ کہ انہوں نے ایثار فاؤنڈیشن کے صدر و بانی جناب صدیق حیدر بھائی کا پیغام باہم پہنچا کر انسانی خدمات اور ادب کی خدمت کے لیے ان کی طرف سے خیر سگالی کا پیغام پہنچایا اور تحریک اور کتب کی اشاعت پہ ارشاد نیازی صاحب کو مبارک باد پیش کی ۔۔۔

جناب صدر تنویر احمد تنویر احمد تنویر صاحب کی شکر گزار ہوں جنہوں نے ہماری دعوت کو قبول فرما کر بزم کو عزت بخشی ۔یہاں یہ ذکر ضروری سمجھتی ہوں کہ استاد صاحب نے مجھے سب کو پھول پیش کرتے دیکھا اور اخر میں مجھے مبارک باد کے ساتھ پھول پیش کئے کہ تم نے بہت محنت کی اور سب کو پھول پیش کر رہی ہوں اب ہم تمہیں پھول پیش کریں گے جو کہ تصویری شکل میں گواہ بن گئی کہ حوصلے ایسے بھی دیئے جاتے ہیں شکریہ استاد محترم۔۔۔

صاحب کتب ارشاد نیازی صاحب کی شکر گزار ہوں جنہوں نے بزم میں تشریف آوری کی۔۔

 مہمان خصوصی جناب ڈاکٹر دانش عزیز محترمی بھائی آپ کی تہہ دل سے شکر گزار ہوں جنہوں نے اپنے کلام کے جلوے تو دکھائے لیکن جن کو ہمسفر کیا۔۔ انہوں نے بھی بزم کو کمال رنگ بخشا ۔۔۔

سوچاں دی مہکار کی ٹیم کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں ۔۔۔کہ ان کی شمولیت صرف شمولیت نہی بلکہ اپنا پروگرام سمجھ کر اس کو ہر ممکن کامیاب کرنے میں مدد فراہم کی ۔۔جس میں سر فہرست نام ایوب صابر صاحب کا آتا ہے جنہوں نے پروگرام کی نظامت کو اپنے تجربے سے ایسا سنبھالا کہ محفل کا رنگ دوبالا ہو گیا ۔۔۔

بزم میں شرکت کرنے والے محترم مہمانان گرامی 

جناب صدر تنویر احمد تنویر صاحب 

صاحب کتب ارشاد نیازی صاحب

مہمان خصوصی ڈاکٹر دانش عزیز (لاہور)

اسلم شاہد صاحب(ضلعی صدر سائبان تحرک سیالکوٹ)

خواجہ آصف(ضلعی نائب صدر سائبان تحریک سیالکوٹ)

اظہر خان صاحب (لاہور)

محبوب صابر  صاحب 

مظفر ممتاز  صاحب 

فیصل طفیل صاحب (گوجرانولہ)

عاطف جاوید عاطف صاحب

سید سجاد بخاری صاحب

محبوب صابر صاحب

ساحل سلہری صاحب

آصف علی علوی صاحب 

حیدر پیرزادہ صاحب 

رضا المصطفیٰ صاحب 

منیر جعفری صاحب 

سرکار علی حیدر صاحب 

بلال اسعد صاحب

ڈاکٹر سید کاظم صاحب 

قاسم حیات صاحب 

رانا عثمان صاحب 

صدیق سرمد صاحب 

ڈاکٹر الیاس عاجز صاحب 

عائشہ قمر صاحبہ۔۔ کی شکر گزار ہوں ۔۔

بزم میں بزنس کمیونٹی سے اسلم شاہد صاحب کے درینہ دوست  جناب آفتاب ناگرہ صاحب نے صاحب  ذوق ہونے کا مظاہرہ ایسا کیا کہ پروگرام کے آغاز سے لیکر احتتام  تک شریک بزم رہے ان کے ذوق کے لیے الگ سے داد و تحسین و شکریہ ۔

جن کا نام شکریہ کی فہرست میں شامل نہ کر سکی ان سے معذرت خواہ ہوں ۔۔

بزم کے آخر میں بہترین اعشائیہ کا انتظام کیا گیا ۔۔کل ملا کر اسلم صاحب ساجد صاحب اور تھوڑی تھوڑی سی میں نے بھی پروگرام کو کامیاب کرنے کی بھرپور کوشش کی باقی 

معزز مہمانان گرامی کے تجزیے سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہماری محنت کتنا رنگ لائی ۔۔۔

اللہ پاک سائبان تحریک کو دن دگنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے ۔۔۔۔اور سائبان تحریک سیالکوٹ نے ثابت کردیا کہ سیالکوٹ والے جب کسی چیز کا ذمہ اٹھاتے ہیں تو اسے کامیاب کرنے میں اپنی جان لگا دیتے ہیں ۔۔

مجھے اللہ پاک کے حضور امید ہے کہ سائبان تحریک سیالکوٹ ۔۔حسین مجروح صاحب کے خواب کو جلا بخشے گی ان شاءاللہ ۔۔۔

اول و آخر میں اللہ پاک کا شکر ادا کرتی ہوں کہ مجھ کند کو اسلم شاہد صاحب اور خواجہ آصف صاحب جیسے انسانوں سے نواز کر مجھے ہیرا بنا دیا ہے پروگرام کی ساری تیاریاں ہمیشہ کیطرح ساجد صاحب نے ایسی کیں کہ آج اسلم شاہد صاحب اور حاضرین محفل  تعریف کر اٹھے ۔۔۔۔شکریہ ساجد صاحب اللہ پاک آپ کا ساتھ ہمیشہ عطا فرمائی رکھے آمین الٰہی آمین 

سمیرا ساجد ناز