Drop Down MenusCSS Drop Down MenuPure CSS Dropdown Menu

ضرورت نمائندگان:۔

ضرورت نمائندگان:۔ ملک بھر سے پڑھے لکھے میل، فی میل حضرات فوری رابطہ کریں موبائل نمبر 03469200126

جمعہ، 29 مئی، 2020

لاک ڈاؤن ۔۔۔سعدیہ ھما شیخ ۔

لاک ڈاون
ہیما کو اپنے حسن و جمال پر بہت غرور تھا اس پر وہ ہر فن مولا بھى تھى حسن و ذہانت کا مجموعہ محبت کی شادی اور  شوہر کے دن رات وفا کےدعوے اسے کچھ اور ہوا میں اڑانے لگے
اس کی دوست نوشین کا شوہر بہت دل پھینک تھا م مگر ہیما  ہمیشہ اسى کو کہتى کہ اگر تم میں گن ہوتے تو تمہارا شوہر کبھى باہر نہ جاتا جبکہ نوشئن کا یہى کہنا تھا کہ تمام مرد ایک جیسے ہوتے ہیں اور وہ فٹ اپنے شوہر نبیل کی مثال دیتى  جو ایسى تمام خرافات سے دور تھا
سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا اچانک بڑھتى بيمارى کی وجہ سے حکومت نے لاک ڈاون کا اعلان کر دیا اور اس لاک ڈاون میں نبیل کا وہ روپ جو پندرہ سال کہ ازدواجى زندگی میں وہ نہ دیکھ پاى سامنے آ گیا ہر وقت موبائیل اور مخصوص وقت پر باہر جانے کہ جلدى جو وہ سوچ نہیں سکتى تھى وہ ہی ہو رہا تھا کام کا بہانہ چل نہیں سکتا تھا اور ہوٹل پارکس بھى بند تھے
 عید کى تیارى کے لىے نبیل نے صاف بول دیا تھا کہ حالات اچھے نہى پرانى اشیاء  سے  گزارہ کرو  اور ہیما نے بھی بچوں کو سمجھا دیا تھا مگر اکاونٹ سے رقم مسلسل نکل رہى تھى جس پر ہیما کو شک ہوا  اور جب اس نے سیل چیک کیا تو اس میں موجود کلپس نے اس کا سارا وجود توڑ دیا مختلف عورتوں کے ساتھ فنکشنز پر ناچتا نبیل اس کے پورے جسم میں چیونٹیاں رینگ گیں اىک نرالے روپ میں طوائف کی اداوں پر  تن من اور دھن سے نثار ہوتا لو پروفائل بندہ اس کا شوہر تھا یہ ادراک اس کی موت تھا اس کے غرور کی موت تھا اس کی دوست نوشین اس پر ہنس رہى تھى اور کہ رہى تھى مردوں میں تو یہ شغل چلتے رہتے ہیں جبکہ ہیما ایسے بندے کے ساتھ ایک پل گزار نے کو تیار نہیں تھى اسے گھن آ رہى تھى شوہر سے کراہیت محسوس ہو رہى تھى جو شرمندہ اور تائب  ہونے کی بجاے اپنے گناہ کہ تاویلیں پیش کر رہا تھا کہ رہا تھا کہ اس میں کیا ہے میں نے کون سا کسى سے نکاح پڑھا لیا ہے
اور جب اس کے گھر والوں نے بھی اس بات پر گھر چھوڑنا اس کی بے وقوفى کہا  اور بولے کون سا وہ تم پر سوتن لے آیا ہے تو وہ حیران رہ گئی جس گناہ کہ سزا موت ہے جس پر رب نے حد لاگو کہ وہ کسى کے لئے مسلہ ہى نہیں اور شادى شدہ زانى کے لئے تو سنگسارى مگر اسے معمولى کہا گیا جس پر اس کا شوہر اور ڈھیٹ ہو گیا  حد تو ئہ کہ نکاح کو جرم مانا جاتا مگر کھلے عام طوائفوں کے ساتھ ہلڑ بازى  سب  کو منظور بچوں کی خاطر اسے ایک ایسے شخص کہ بیوى بن کر رہنے پر مجبور کر دیا گیا جو عورت کو شغل میلہ سمجھتا
ہے
ہیما جو ہمیشہ ان پیشہ ور عورتوں سے نفرت کرتى تھى یہ سوچنے پر مجبور ہو گئی کہ ایک ہاوس واقف سے تو یہ بہتر ہیں جن کہ پیچھے مرد خوار بیوى سارا دن گھر اور گھر کے کاموں میں پستى بچے پیدا کرتى مردکى نسل کو پروان چڑھاتى اپنا آپ بھلا دیتى اور شوہر ان دو ٹکے کی لو پروفائل عورتوں پر تن من اور دھن سے نثار ہوتی ویڈیو کلپ میں دل و جاں سے طوائف پر نثار ہوتا نبیل اس کے دل کا درد بن گیا
لاک. ڈاون کھل گیا تھا نبیل نے ہیما کو شاپنگ پر چلنے کو کہا اور وہ جس کی شاپنگ کمزورى تھى اس کی نظروں کے سامنے ہزاروں کى دھتیاں لوٹاتا ایک طوائف کا رسیا آ گیا اور اس نے انکار کر دیا
رات کو ڈھیروں اشیاء کے ساتھ نبیل کمرے میں آیا اور ہیما سے راز و نیاز کرنے لگا اگر اسے شوہر کے کرتوت معلوم نہ پڑتےتو وہ اپنے شوہر کی محبت پر دل و جاں سے نثار ہوتی مگر اب اس نے سختى سے انکار کر دیا اور اسے باور کرا دیا کہ اس کے دل میں ہمیشہ لاک ڈاون ہى رہے گا اور اس بے وفاى اور کھلى بے حیاى کے وائرس کی پکڑ حشر میں ہو گى
از قلم سعدیہ ہما شیخ

کوئی تبصرے نہیں: