Drop Down MenusCSS Drop Down MenuPure CSS Dropdown Menu

ضرورت نمائندگان:۔

ضرورت نمائندگان:۔ ملک بھر سے پڑھے لکھے میل، فی میل حضرات فوری رابطہ کریں موبائل نمبر 03469200126

جمعہ، 29 مئی، 2020

تباہی پھیلانے والا پانی اب خوشحالی لائے گا (تحریر کائنات ملک)

تباہی پھیلانے والا پانی اب خوشحالی لائے گا ۔۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 

(تحریر کائنات ملک) 

راجن پورپنجاب کا آخری ضلع ہے اور پاکستان کے جنوب مغربی حصے میں واقع ہے۔ دریائے سندھ اس کے مشرق میں اور مغرب میں کوہ سلیمان کا 

پہاڑی سلسلہ موجود ہے: کوہ سلیمان 

پر ہر سال مون سون کی بارشوں کی وجہ سے درہ کاہا سلطان کے سیلابی نالے میں ظغیانی اجاتی ہے جس کے باعث کئی ہزار کیوسک پانی کا سیلابی ریلہ نشیبی علاقوں میں جاکر تباہی پھیلا دیتا ہے۔ جب کہ علاقہ میں سیلاب سے پہلےضلعی انتظامیہ کی طرف سے کسی قسم کے کوئی ٹھوس حفاظتی اقدامات نہیں کیے جاتے۔ جس کے باعث علاقے میں موجود کئی ایکٹر کاشت کی گئی فصلوں کے ساتھ وہاں کی مقامی ابادی اور جانوروں کوبھی شدید نقصان پہنچتا ہے ۔رابطہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ جاتیں ہیں۔ مکان سیلابی پانی سے زمین بوس ہوجاتے ہیں کھانے پینے کا سامان اور جانور جانوروں کا چارہ تک پانی میں بہہ جاتا ہے۔کھڑی فصلیں تباہ ہوجاتی ہیں۔ جن سے کروڑوں روپے مالیت کا نقصان ہوتا ہے۔لوگوں کے سر پر چھت نہیں رہتی اور کھانے پینےکو کچھ نہیں ملتا۔ وبائی امراض پھوٹ پڑتے ہیں۔ ادویات کی قلت پیدا ہوجاتی ہے ۔ بچے بڑھے عوتیں مشکلات کا شکار ہوجاتے ہیں ۔یہ لوگ پہلے بھی بہت مشکلات میں زندگی بسر کر رہے ہوتے ہیں۔ مگر اس قدرتی آفات کی وجہ سے متاثرین میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔ اور ان سب کی زندگی اجیرن ہوجاتی ہے۔ لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔ حکومت پاکستان نے ان لوگوں کی کئی دہائیوں کی مشکلات کے ازالے کے لیے ان کی فریاد سنتے ہوے اور ان لوگوں کی خواہش کے عین مطابق اور اس سیلابی پانی کی روک تھام کے لیے۔ علاقے کی خوشحالی وترقی کے لیے باقاعدہ طور پر مورونج ڈیم کی تعمیر کی منظوری دیتے ہوے فنڈ بھی جاری کردیا ہے ۔ مورونج ڈیم کی تعمیر سے علاقے میں نئے دور کا آغاز ہوجاے گا 

ضلع راجن پور کے بچادھ کے لوگوں کے کے لیے یہ بہت بڑی خوشخبری ہے اب ان کے علاقے میں ڈیم بنانے کے لیے حکومت نے فنڈ جاری کردیے ہیں واپڈا نے مورونج ڈیم پراجیکٹ کیلئے مشاورتی خدمات 

کاکنٹریکٹ ایوارڈ کردیاہے۔ مشاورتی خدمات کا کنٹریکٹ 15 کروڑ62۔ لاکھ ،26ہزار روپے کی لاگت سے تین پرسوں میں مکمل کیا جاے گا ۔ 

کنٹریکٹ نیسپاک کی سربراہی میں قائم تین کمپنیوں کے جوائنٹ ونچر کو دیا 

گیا ہے۔کنٹریکٹ کے تحت مورونج ڈیم کی، فزیبلٹی، سٹڈی،انجینئرنگ ڈیزائن، ٹینڈر، دستاویزات، اور پی سی،ون تیار 

ہوگا۔مورونج ڈیم میں 8لاکھ ایکڑ فٹ میٹھا پینے کا پانی کا ذخیرہ بھی ہوگا، جس سے اس علاقے کی ابادی کو میٹھے پینے کے پانی کی سہولت میسر ہوگی۔اور اس پانی سےایک لاکھ 20ہزار ایکڑ 

زمین زیر کاشت آے گی ۔ڈیم کی بدولت ہر سال سیلاب کی طغیانی کی وجہ سے جو جانی ومالی نقصان ہوتا تھا۔اب اس ڈیم کی تعمیر سے بچاؤ ممکن ہوجاےگا۔ اور ساتھ ہی ساتھ 12میگا واٹ سستی پن بجلی بھی پیدا ہوگی۔اس سے لوگوں کے لیے روزگار کے دروازے کھل جائیں گے علاقے میں ترقیاتی کام ہونے سے خوشحالی اے گی اور زہر زمین پینے کا میٹھا پانی نہ ہونے کی وجہ سے پینے کے پانی کا مسلہ بھی حل ہوجاے گا نقل مکانی کا سلسلہ بھی ختم ہوجاے گا ۔

29 مئی 2020 ء جنوبی پنجاب میں پانی کے کمیاب وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے واپڈا نے مورونج ڈیم پراجیکٹ کیلئے مشاورتی خدمات کا کنٹریکٹ 3کمپنیوں پر مشتمل جوائنٹ ونچر کو ایوارڈ کردیا۔ نیسپاک جوائنٹ وینچر کی مرکزی فرم ہے۔ کنٹریکٹ کی مالیت 15 کروڑ 62 لاکھ 26ہزار روپے ہے۔ کنٹریکٹ میں مورونج ڈیم کی فزیبلٹی سٹڈی، تفصیلی انجنیئرنگ ڈیزائن، ٹینڈر دستاویزات 

اور پی سی۔ون کی تیاری شامل ہے۔ 

واپڈا ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں واپڈا کے جنرل منیجر (ہائیڈروپلاننگ) محمد امین اور نیسپاک کے جنرل منیجر (واٹر اینڈ ایگریکلچر) جاوید منیر نے اس خصوصی معاہدے پر دستخط کیے۔ 

مورونج ڈیم پراجیکٹ کاہا نالہ پر تعمیر کیا جائے گا۔ ڈیم سائٹ ماڑی گاؤں سے 15کلومیٹر دور اور راجن پور سے غربی سمت 116 کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ کاہا نالہ راجن پور کے نواح میں کوہ سلیمان کے پہاڑی نالوں (Hill Torrents) میں سے ایک بڑا نالہ ہے جس میں پانی کا سالانہ اوسط بہاؤ ایک لاکھ 83ہزار ایکڑ فٹ ہے۔ راجن پوراور اس کے ملحقہ علاقوں میں پانی کے وسائل انتہائی کم ہیں اور وہاں زراعت اور پینے کے صاف پانی کی شدید قلت درپیش رہتی ہے اس ڈیم کے بننے سے ان تمام مسائل کا خاتمہ ہوجاے گا علاقے میں خوشحالی ہوگی ۔ 

مورونج ڈیم پراجیکٹ کے تین بنیادی مقاصد ہیں،جن میں زراعت اور پینے کیلئے پانی کی فراہمی، سیلاب سے بچاؤ اور بجلی کی پیداوار شامل ہیں۔ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 8لاکھ ایکڑ ٖفٹ ہوگی۔ ہر سال مون سون میں بارشوں کی وجہ سے ملحقہ پہاڑی نالوں میں طغیانی آنے سے ہزاروں ایکڑ اراضی سیلاب سے متاثر ہوتی ہے جس سے زرعی اراضی اور املاک کو نقصان پہنچتا ہے۔ پراجیکٹ سے 12میگا واٹ سستی اور ماحول دوست بجلی بھی پیدا ہوگی۔ 

مورونج ڈیم جنوبی پنجاب کیلئے اپنی نوعیت کا منفرد منصوبہ ہے، جس سے ان پسماندہ علاقوں میں غربت کا خاتمہ کرنے میں مدد ملے گی، معاشی استحکام آئے گا اور لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہوگا۔پراجیکٹ کی بدولت ایک لاکھ 20 ہزار ایکڑ بنجر زمین زیرکاشت آئے گی، زیرزمین پانی کی سطح بلند ہوگی اور ماہی گیری کوبھی فروغ ملے گا۔

٭٭٭

کوئی تبصرے نہیں: