Drop Down MenusCSS Drop Down MenuPure CSS Dropdown Menu

ضرورت نمائندگان:۔

ضرورت نمائندگان:۔ ملک بھر سے پڑھے لکھے میل، فی میل حضرات فوری رابطہ کریں موبائل نمبر 03469200126

جمعرات، 18 جون، 2020

اختر مینگل کے 6 مطالبے . . تحریر کائنات ملک

. .   اختر مینگل کے 6 مطالبے
. .  تحریر کائنات ملک
میں ایک پاکستانی ہونے کے ناطے اختر مینگل کےحکومت سے  6 مطالبے کی تائید کرتی ہوں ۔لاپتہ افراد کے مسلے کو بختہ جزبوں کے ساتھ حل کیا جاے۔اور ائندہ اسے واقعات سے گریز کیا جاے۔نیشنل ایکشن پر مکمل عمل کیا جاے۔تمام سیاسی جماعتیں مل کر بلوچستان کی ابادیاتی تشخص اور بلوچستان کےحقوق کا تحفظ کیا جاے۔قدرتی معدنیات کی تقسیم پر از سر نو جائزہ لیا جاے۔اور شفافیت کوبرقرار رکھتے ہوے صوبے کو اس کا فایدہ دیا جاے۔سونا ۔تانبہ۔اور دیگرے معد نیات کی ریفائر بلوچستان میں لگائی جائیں۔زیر زمین پانی کے زخیرے بھرنے کے لیے بڑے بڑے ڈایمز پلوچستان میں تعمیر کیے جاے۔فیڈرل سروسز میں پلوچستان کا کوٹہ 6,فیصد اور فارن سرسوسز میں بھی بلوچستان کا کوٹہ ہونا چاہیے۔۔
وقت اگیا ہے کہ بلوچستان کی محرمیوں کا ازالہ کرتے ہوے۔بلوچستان کی محرومیاں ختم کرنی چاہیئے ۔اس کے حقوق انہیں  دیے جانے چاہے ۔سابقہ حکومتوں نے جس طرح اس صوبے کا حق کھایا اسے تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا اج یہ وقت ان تمام سابقہ کوتاہیوں کی تلافی کا وقت ہے سردار اختر مینگل کے تمام مطالبات جائز ہیں بلوچستان کو اللہ تعالی نے قدرتی  معدنیات سے مالا مال کررکھا ہے ۔جب قدرت نے اس صوبے کو مالا مال کیا ہوا ہے تو اس کو پسماندہ رکھ کر پورے ملک کو پسماندہ رکھا ہوا ہے۔حکومت وقت کو چاہیے کہ اپنے ملک پاکستان کی قدرتی وسائل کو بروے کار لاکر یہاں کی عوام کا مطالبہ پورا کرے ناراض بلوچ بھائیوں کو واپس قومی دھارے میں منا کر شامل کیا جاے ۔اپ سب کو پتہ ہے کہ دشمن وطن اور خاص کر بھارت نے ہمیشہ بلوچستان میں اپنی گندی سرگرمیاں جاری رکھے ہوے ہے۔اور یہاں کے لوگوں کو پاکستان سے علیحدگی پر اگساتا رہتا ہے۔را کےایجنٹ اور کئی خطرناک  دہشت گرد بلوچستان سے گرفتار کیے جاچکے ہیں اور کئی خفیہ گمین گائیں بھی موجود ہونگی جہاں معصوم اور محروم لوگوں کو پنجاب اور پاکستان کی نفرت کی تربیت دی جاری ہوگی ماضی میں یہ سب ہوتا رہا ہے۔اور ہمارے احساس اداروں نے ایسے کئی کمین گاہوں پر چھاپے ڈالے ہیں جہاں پاکستان کے خلاف پرنٹ مواد کے زریعے سے لوگوں کی پاکستان کے خلاف زہین سازی کی تربیت دی جاری تھی۔۔۔یہ پی ٹی ائی حکومت کا امتحان ہے اور سابقہ دور حکومتوں کے دیے گے محرمیوں غلط پالیسوں کی بدولت بلوچستان کی عوام اور حکومت میں بے چینی کو ختم کرکے ان کے حقوق اور جائز مطالبات تسلیم کرکے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے سیاست کا میدان جیت سکتی ہے۔تمام سیاسی پارٹیوں پر سبقت لے کر بلوچستان کی عوام کا دل جیت سکتی ہے۔اور سپماندہ علاقوں۔اور صوبوں کی ترقی اور خوشحالی  نئے پاکستان  کا جو نعرہ پی ٹی ائی حکومت نے لگایا تھا اس کو شرمندہ تعبیر کرسکتی ہے یہ اس کے لیے سنہری موقع ہے ۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں: