Drop Down MenusCSS Drop Down MenuPure CSS Dropdown Menu

ضرورت نمائندگان:۔

ضرورت نمائندگان:۔ ملک بھر سے پڑھے لکھے میل، فی میل حضرات فوری رابطہ کریں موبائل نمبر 03469200126

اتوار، 21 جون، 2020

ناخلف اولاد۔۔۔ ملک نذر حسین عاصم

ناخلف اولاد۔۔۔
ملک نذر حسین عاصم
0333 5253836
=========/=======
سیانے اولاد کے بارے میں کہتے ہیں " کھانے کو دو گھی کا نوالہ مگر دیکھو شیر کی آنکھ سے"
اولاد انسان ہی نہیں جانوروں کو بھی پیاری ہوتی ہے ماں کی ممتا ہو یا شفقت پدری، ہر وقت لاڈلے کی خواہشات پر قربانی کیلئے تیاررہتے ہیں ہم اولاد سے محبت کے قیدی ہوکر وہ کچھ بھی کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں جو ہمیں کرنا مشکل لگتا تھا اولاد کی آسائش کیلئے والدین پوپھٹنے سے تاریکی کے شبخون مارنے تک چلتی سانسوں کے ساتھ ساتھ محنت کا سفر جاری رکھتے ہیں میں نے وہ عظیم مائیں بھی دیکھی ہیں جنکی بینائ سلائ مشین چلا چلا کرچندھیا جاتی ہے وہ لیل و نہار  جوڑے سیتی رہتی ہے بچے کی آنکھ اگر رات کے کسی پہر کھل جائے تو ماں تب بھی مشین چلا رہی ہوتی ہے ہر روز بچوں سے یہ ہی کہتی ہے آپ سو جاؤ بس یہ ایک جوڑا مکمل کرکے سو جاؤنگی اسکے ہاتھ پاؤں تھک جاتے ہیں لیکن وہ پھر بھی اپنے کام میں مگن رہتی ہے اسے اپنے گھر کے اخراجات کا احساس ہوتا ہے باپ دن بھر کی مشقت کے بعد دکھتےہوئے جسم کے ساتھ گھر میں داخل ہوتا ہے سوچوں کے مرغولے اڑاتے اڑاتے نہ جانے کب نیند کی آغوش میں چلا جاتا ہے اتنی محنت اتنی تکلیف صرف بچوں کیخاطر ۔ ان کی تعلیم نہ رہ جائے، انکا گھر بنانا ہے انکی شادی کرنی ہے صبح شام یہ فکر جان ہلکان کئے رکھتی ہے لیکن یہ ہی اولاد جنہیں بچپن میں ہم۔چاند، پپو،گڈو یا پیارسے کسی بھی نام سے پکارتے ہیں جب جوانی کی دہلیز تک پہنچتے ہیں انکے تیور بدل جاتے ہیں وہ ماں باپ کو خبطی سا سمجھنے لگتے ہیں ڈھنگ کی نوکری مل جائے تو والدین کے پاس بیٹھنے کیلئے وقت نہیں ہوتا انکی باتیں عجیب عجیب سی لگنے لگتی ہیں ہم ان کے آرام وصحت کا یوں خیال نہیں رکھ پاتے جسطرح انہوں نے ہماری پرورش کی تھی میں نے ایسے والدین بھی دیکھے ہیں جنہیں اولاد نے گھر سے بے دخل کردیا، وہ کسی بیٹی، محلے کے کسی نیک دل شخص کے گھر پر زندگی کے دن گذارنے پر مجبور ہیں میں سوچتا ہوں ایسی بدقسمت اولاد کو رات کو نیند کیسے آتی ہوگی؟ والدین تو نری برکت ہیں شجرسایہ دار ہیں پھر ان سے یہ ناروا سلوک کیسے کیا جاتا ہے؟
جو بچے والدین سے نازیبا اور نامناسب رویہ رکھتے ہیں وہ کسی رعائت کے مستحق نہیں ہیں ایسے لوگوں کی اصلاح کیلئے ترک تعلق ضروری ہے کیونکہ جو والدین کے وفادار نہیں ہیں وہ اچھے دوست کب ہوسکتے ہیں؟وہ کسی سے بھی وفا نہیں کرسکتے۔معاشرے میں ایسے لوگوں کو پہچانئے انکی حوصلہ شکنی کیجئے، انہیں سمجھائیے یہ سب اسلام سے دوری کے ثمرات ہیں

کوئی تبصرے نہیں: