Drop Down MenusCSS Drop Down MenuPure CSS Dropdown Menu

ضرورت نمائندگان:۔

ضرورت نمائندگان:۔ ملک بھر سے پڑھے لکھے میل، فی میل حضرات فوری رابطہ کریں موبائل نمبر 03469200126

منگل، 16 جون، 2020

بلوچستان ۔/تحریر رحمت اللہ بلوچ /تمپ کے علاقہ دازن میں ایک اور خاتون کلثوم ڈکیتوں کے ہاتھوں شہید

تحریر رحمت اللہ بلوچ نمائندہ روح عصر بلوچستان/تمپ کے علاقہ دازن میں ایک اور خاتون کلثوم ڈکیتوں کے ہاتھوں شہید ہوئی بلوچستان کیچ میں یہ دوسرا خاتوں ڈکیتوں نے شہید کردیا مگر سوچنے کی بات ہے کہ ڈکیت اس گھر میں جاکر ڈکیتی کرتے ہیں جہاں خواتین اکیلی بچوں کے ہمراہ رہتی ہے ایسے واقعات میں ڈکیتوں کی پشت پناہی کہیں سے ضرور ہورہی ہوگی اور اہل علاقہ کو یہ اندازہ ضرور ہوگا کہ علاقہ میں ایسے واردات کون کس کے ذریعہ کرارہی ہیں یہ ایسے واردات ہیں کہ خاموشی سے ایسے وارداتوں میں آئے روز اضافہ ہوسکتا ہے کمی نہیں ہوگی خاموشی اسکی بنیادی وجہ ہوسکتی ہے اور مقامی انتظامیہ کیلئے مسائل میں اضافہ ہو سکتی ہے اگر مقامی انتظامیہ نے ایسے حالات میں شامل افراد کو قابو میں نہیں لایا تو ڈکیت مزید ایسی کاروائیاں تیز کرسکتے ہیں خواتین کی جان کو خطرہ لاحق ہوسکتیی ہے اور بڑھ کر مالدار لوگ بھی ایسے واقات کی لپیٹ میں آسکتے ہیں یہ ایک جتھا نہیں بلکہ یہ ایک گینگ ہوسکتا ہے اسکے نتائج بہت ہی بیانگ نکل سکتے ہیں ایسے واقعات کے اثرات دوردراز تک پھیل سکتی ہیں ایسے واقعات میں سیاست سے ہٹ کر قومی رسم و رواج کو پروان چڑانے کیلئے پورے صوبے کے بااثر افراد کو یکجہتی سے آواز بلند کرنا پڑے گا اگر ایسے نہیں کیا گیا تو ہر گھر طاقتور ہو یا غریب متاثر ہوگا جب غریب کے پاس کچھ نہ ہوگا تو پھر ان ڈکیتوں سے طاقتور گھر بھی محفوظ نہیں ہونگے وجہ یہ کہ پھر ڈکیت ہی طاقتور ہونگے
 سانحہ ڈنک کے بعد تمپ دازن میں دوسری خاتون کو ڈکیتوں نے شہید کردیا
 ڈکیتی کے دوران کلثوم نامی خاتون  کے کانوں سے سونے اتارے اور گھر کے دیگر قیمتی سامان لے گئے۔
::::: مقامی انتظامیہ کے مطابق ضلع کیچ کا علاقہ تمپ میں گھر پر ڈکیتی کی واردات،

مزاحمت کرنے پر ڈاکؤں نے خاتون کا گلہ کاٹ کر قتل کردیا،
 ڈاکو جانبحق خاتون کے کان سے (بیس مسکال) بالیاں اتارنے اور گھر کا صفایا کرنے کے بعد فرار ہوگئے.  (لیویز زرائع)
 ڈاکو گھر میں موجود بائیس ہزار روپے کیش رقم بھی اپنے ہمراہ لے گئے.
خاتون کا شوہر خلیج میں مزدوری کا کام کرتا ہے
 جانبحق خاتون کے چار چھوٹے بچے ہیں جو واقعہ کے وقت ماں کی آغوش میں سو رہے تھے.::::: خاندانی زرائع
گزشتہ پندرہ دنوں میں ضلع کیچ میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر خاتون کی ہلاکت کا یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے.
 اس سے پہلے تربت ڈھنُک میں ڈاکؤں کی فائرنگ سے ایک خاتون جانبحق اور بچی زخمی ہوگئی تھی.
:::: علاقائی ذرائع کے مطابق نامعلوم ڈاکو گذشتہ رات ایک گھر میں داخل ہوئیں جہاں گھر کے قیمتی سامان کا سفایا کیا گیا جبکہ کلثوم نامی خاتون کو اسی دران چھری سے قتل کردیا گیا۔

خیال رہے گذشتہ دنوں اسی نوعیت کا ایک واقعہ تربت کے علاقے ڈھنک میں پیش آیا تھا جہاں ملک ناز نامی خاتون جانبحق اور اس کی بچی برمش زخمی ہوئی تھی۔
ڈھنگ واقعے کے خلاف بلوچستان سمیت بیرون ممالک میں احتجاج کیا جارہا ہے۔
بلوچ سیاسی اور سماجی حلقوں کے مطابق ڈکیتی، منشیات فروشی اور دیگر معاشرتی برائیوں اضافہ ہونے لگا
آج تمپ میں پیش آنے والے واقعے میں آخری اطلاعات تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی ہے۔ :::::
نیشنل پارٹی کیچ کے ترجمان نے کیچ کے علاقے دازن میں پیش آنے والے دلخراش واقعہ جس میں کلثوم نامی خاتون کا گلا اسکے کمسن بچوں کے سامنے کاٹا گیا، پر ردعمل دیتے ہوۓ کہا کہ اس واقعہ نے نہ صرف  ہمیں گہرے رنج و غم اور صدمے سے دوچار کیا ہے بلکہ پورے معاشرے کو سخت ترین ذہنی کوفت اور خوف  میں مبتلا کردیا ہے۔ ترجمان نے کہا جب سے باپ کی نام نہاد حکومت وجود آئ ہے تب سے نہ صرف کیچ بلکہ پورا بلوچستان شدید بدامنی کی لپیٹ میں آچکا ہے۔ چوری، ڈکیتی،راہزنی اور دیگر جرائم خطرناک حد تک بڑھ چکے ہیں۔ ترجمان نے کہا یہ عوام دشمن حکومت ہے اسکو عوام کے جان و مال اور عزت و آبرو کو تحفظ فراہم کرنے سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ نہ صرف امن و امان بلکہ یہ کسی بھی شعبہ میں کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہیں ہوئی ہے۔ ترجمان نے مطالبہ کیا کہ شہید کلثوم کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جاۓ::::::
انسانی حقوق کی رپورٹ تمپ میں خاتون کو بچوں کے سامنے چھری سے ذبح کیا گیا،
ایچ آر سی پی(پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق) اسپیشل ٹاسک فورس تربت مکران کے ترجمان نے تمپ دازن میں پیش آنے والے واقعہ جس میں مسلح ڈاکو ایک گھر میں داخل ہوئے اور ڈکیتی کے دوران کلثوم بنت سعید نامی عورت کو مزاحمت کے دوران قتل کرنے کی پر زور مذمت کی ہے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ یہ واقعہ رات وقت تین بجے کے قریب اس وقت پیش آیا جب مسلح ڈاکو دازن میں ایک گھر میں لوٹ مار کی نیت سے داخل ہوئے اس دوران کلثوم بنت سعید نامی عورت جس کی شوہر نبی بخش مزدوری کے لیئے ملک سے باہر ہیں گھر میں موجود اکیلی خاتون چار کمسن بچوں کے ساتھ رہ رہی تھیں خاتون نے مزاحمت کرنے کی کوشش کی تو  ڈاکوﺅں نے ان کی چار کمسن بچوں کے سامنے خاتون کو چھری سے ذبح کردیا۔
 یہ واقعہ انتہائی سفاکانہ، غیر انسانی، غیر اخلاقی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اس سے پہلے ڈنک میں 26 مئی کی رات ایک ایسا سانحہ پیش آیا تھا جب ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ملک ناز نامی عورت کو شھید کردیا گیا جن کے قاتلوں کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کچھ عرصے سے تربت اور ضلع کیچ میں ایسے واقعات پے در پے پیش آرہے ہیں جو باعث تعجب ہیں۔
 جو تشویش کا باعث بن رہے ہیں۔ اس سے پہلے تربت گلشن آباد میں ڈکیتی کا واقعہ پیش آیا اس کے بعد آبسر، گوکدان، نوک آباد میں بھی ایسے دلخراش واقعات ہوئے مگر افسوس ناک امر یہ ہے کہ حکومت ان واقعات کی روک تھام میں مسلسل ناکام ثابت ہورہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ لوگوں کے جان و مال کی تحفظ جیسی بنیادی ذمہ داری کی فریضہ ادا کرے لیکن تربت اور ضلع کیچ میں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی اس ذمہ داری کو ادا کرنے میں مسلسل ناکام ہورہے ہیں۔
انہوں نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں سے کہا ہے کہ دازن تمپ واقعہ میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرے اور حالیہ مہینوں میں رونما ہونے والے ایسے تمام واقعات کے ملزمان کا فوری سراغ لگا کر ان کو گرفتار کر کے قانون کے تقاضے پوری کرے۔

کوئی تبصرے نہیں: