Drop Down MenusCSS Drop Down MenuPure CSS Dropdown Menu

ضرورت نمائندگان:۔

ضرورت نمائندگان:۔ ملک بھر سے پڑھے لکھے میل، فی میل حضرات فوری رابطہ کریں موبائل نمبر 03469200126

اتوار، 21 جون، 2020

رحمت اللہ بلوچ روح عصر بلوچستان/جمعت علماء اسلام بلوچستان /جماعت اسلامی بلوچستان/ (نیشنل پارٹی) اور بلوچستان نیشنل پارٹی کی راہنماٶں کی بلوچستان بجٹ پراظہار خیال

رحمت اللہ بلوچ روح عصر بلوچستان/جمعت علماء اسلام بلوچستان /جماعت اسلامی بلوچستان/ (نیشنل پارٹی) اور بلوچستان نیشنل پارٹی کی راہنماٶں کی بلوچستان بجٹ پراظہار خیال) *کوئٹہ: جمعیت علما اسلام پاکستان کے مرکزی رہنما سابق سنیٹر مولانا حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ بلوچستان کی محرومیوں کے ازالے کا دعویٰ کرنے والوں نے وفاقی بجٹ میں بلوچستان کے بڑے ترقیاتی منصوبوں کو مسترد کر کے سوتیلے پن کا مظاہرہ کیا، وسائل سے مالا مال بدقسمت بلوچستان وفاق کے سوتیلے پن اور نااہل صوبائی حکومت کی نااہلیت کی وجہ سے مسلسل محرومیوں کا شکار ہے۔

*صوبائی حکومت عوام کی نمائندہ حکومت نہیں وزیر اعلیٰ اور وزرء ا کی حیثیت نمائشی پتلوں کی ہیں جو دوسروں کے سہارے جی رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر جمعیت علما اسلام کے کارکنوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔جمعیت علما اسلام پاکستان کے مرکزی رہنما سابق سنیٹر حضرت مولانا حافظ حمداللہ نے کہا کہ وفاقی بجٹ کے بعد صوبائی بجٹ بھی الفاظ کی ہیرا پیری ہے جس میں عوامی مفاد کے لیے کچھ بھی نہیں، مہنگائی میں ہوشربا اضافے کے بعد سرکاری ملازمین کے تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنا ملازمین کے ساتھ زیادتی ہیں۔

*انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کا دعوی ٰکرنے والے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے کرپٹ ثابت ہوئے موجودہ حکومت کرپشن کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام ہوئی ہیں ملک میں کرپٹ اور ناجائز منافع خور حکومتی صفوں سے نکل رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ دوسروں کو چور چور کہنے والے خود سب سے بڑے چور ثابت ہوئے ہیں عوام ان چوروں کا محاسبہ کرے گی۔

*ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی محرومیوں کے ازالے کا دعویٰ کرنے والوں نے وفاقی بجٹ میں بلوچستان کے بڑے ترقیاتی منصوبوں کو مسترد کر کے سوتیلے پن کا مظاہرہ کیا، وسائل سے مالا مال بدقسمت بلوچستان وفاق کے سوتیلے پن اور نااہل صوبائی حکومت کی نااہلیت کی وجہ سے مسلسل محرومیوں کا شکار ہے،صوبائی حکومت عوام کی نمائندہ حکومت نہیں وزیر اعلیٰ اور وزرء ا کی حیثیت نمائشی پتلوں کی ہیں جو دوسروں کے سہارے جی رہے ہیں۔
 *//کوئٹہ: امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہاکہ بجٹ الفاظ کا ہیر پھر بن گیا ہے ہرماہ منی بجٹ،مہنگائی آنے کی وجہ سے سالانہ بجٹ کی حیثیت ختم ہوگئی ہے۔بجٹ،کمیشن،رشوت اوربدعنوانی ایک ساتھ چل رہی ہے جو لمحہ فکریہ ہے حکومتی کارکردگی دعوؤں،اعلانات تک محدودہیں عملی طور پر ترقی وخوشحالی،روزگار اورتعلیم وصحت کی سہولیات سے عوام کوسوں دورہیں۔

*صحت کی بجٹ کروڑوں کے باوجودغریب عوام کو ہسپتال میں معمولی علاج وادویات میسر نہیں۔کروڑوں روپے تعلیم کیلئے رکھنے کے باوجود نہ گھوسٹ سکول ختم ہوئے نہ گھوسٹ ٹیچرزکا خاتمہ کیا گیا سرکاری تعلیم تعلیمی اداروں میں نہیں برائے نام رہ گیا ہے۔ جن قوموں نے ترقی کیا ہے انہوں نے تعلیم پر دیانت سے خرچ کیے مگر ہمارے ہاں ایسانہیں ہے انہوں نے کہاکہ بجٹ میں تعلیم وصحت پر زیادہ زور دینا چاہیے تھا۔

*مگر عملاًایسانہیں ہوا ترقیاتی کاموں میں کرپشن رکھوایاجائے جب تک ترقیاتی کاموں میں بدعنوانی نہیں رکھوائی جائیگی اور بجٹ میں رکھے گیے رقوم دیانت سے خرچ نہیں ہوں گے تبدیلی نہیں آئیگی۔ترقیاتی کاموں میں دیانت نہ ہونے کی وجہ سے قوم پسماندگی کی طرف گامزن ہے۔ٹھیکیداروں کوٹھیکہ دیکر الیکشن میں ان سے تعاون لیاجاتاہے جولمحہ فکریہ ہے۔ترقیاتی کاموں کیلئے مختص رقم کا زیادہ حصہ کرپشن کی نظرہوجاتاہے۔

*بدعنوانی،منی بجٹ،ماہانہ مہنگائی نے عوام کو حالت خراب اور مشکلات میں اضافہ کر دیاہے۔ ملک میں ہر طرف لوٹ مار جاری احتساب نہ ہونے کے برابرہے حکومتی وعدوں،حکومتی احتساب،حکومتی دعوؤں پر سے عوام کا اعتماد اُٹھ گیا ہے۔بدعنوانی سے پاک،صاد ق وامین قیادت ہی ملک کو بحرانوں سے نکال سکتے ہیں۔جو رقم جس مد کیلئے مختص ہو اگر اس میں بدعنوانی نہ ہوجائے تو کچھ حد تک عوامی مسائل میں کمی آسکتی ہے۔

*بھاری قرضے لیکر ہڑپ کرنے والے قوم کے خیر خواہ نہیں۔بلوچستان کے ٹڈی دل حملوں وتباہی پر حکومت کی خاموشی قابل مذمت ہے معیشت کو بدعنوان ی وکرونا،زراعت کو ٹڈی دل نے تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔جماعت اسلامی بدعنوانی کے خلاف جدوجہدجار ی رکھے گی تاکہ بلوچستان کے عوام بھی ترقی وخوشحالی سے مستفید ہوجائیں۔//کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے صوبائی نائب صدر و سابق صوبائی وزیر میر رحمت صالح بلوچ نے کہا ہے کہ مصنوعی حکومت نے صوبے میں عوام اور ملازم دشمن مصنوعی بجٹ پیش کیا ہے جس میں عوام کی بجائی غیر منتخب اور ہارے ہوئے افراد کو نوازا گیا ہے موجودہ حکومت نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ یہ ایک کرپٹ ترین حکومت ہے جسے عوام سے کوئی لینا دینا نہیں، یہ بات انہوں نے بجٹ 2020-21پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہی۔

*انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تاریخ کا بدترین بجٹ پیش کیا گیا ہے جس میں ملازمین اور عوام کو نظر انداز کیاگیا ہے حکومت نے بجٹ میں صرف غیر منتخب افراد کو نوازنے کے لئے اسکیمات شامل کیں اور ریکارڈ خسارے کا بجٹ پیش کردیا جس کا سارا بوجھ عوام پر پڑیگا، انہوں نے کہا کہ مصنوعی حکومت نے توقعات کے عین مطابق مصنوعی بجٹ پیش کیا جس میں ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ تک نہیں گیاجسے مسترد کرتے ہیں۔

*ملازمین صوبائی حکومت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں جنہیں ریلیف نہ دیکر حکومت نے زیادتی کی ہے، انہوں نے کہا کہ بجٹ میں سابقہ اداوار کے منصوبوں کو اپنے کریڈیٹ میں ڈالنے کی خوبصورتی سے کوشش کی گئی ہے لیکن آج بلوچستان کے عوام باشعور ہوچکے ہیں انہیں معلوم ہے کونسا منصوبہ کس حکومت نے شروع کیا اور موجودہ حکومت صرف اور صرف سابقہ منصوبوں پر کریڈ یٹ لینا چاہتی ہے۔

*انہوں نے کہا کہ صوبائی بجٹ میں کوئی بھی میگا منصوبہ شامل نہیں ہے جس سے نااہل ترین حکومت کی بصیرت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ایسے بجٹ کو نہ بلوچستان کے عوام اور نہ ہی سیاسی جماعتیں تسلیم کرتی ہیں ہم اس بجٹ کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے مسترد کرتے ہیں۔//خضدار بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق رکن قومی اسمبلی میرعبدالرؤف مینگل نے کہاہے کہ حکومت نے ملازمین کے ساتھ ناانصافی کی انتہا کردیا

موجودہ بجٹ کے بعد تو ملازمین سمیت تمام لوگ کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبورہونگے۔انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہاہے کہ تمام ملازمیں موجودہ بجٹ کو مستردکرتے ہوئے احتجاج کے لئے میدان میں نکلے ہیں بی این پی اس موقع پرملازمین کے ساتھ ہرممکن تعاون کریگی۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں جن جماعتوں کے حکومتیں رہی ہیں۔

انہوں نے کسی بھی بجٹ میں ملازمین طبقہ کونظرانداز نہیں کیا ہے ان میں چاہے پیپلزپارٹی ہویامسلم لیگ ہربجٹ میں ملازمین کے تنخواہیں بڑھاتے رہے ہیں یہ پہلاحکومت ہے جس نے ملازم طبقہ کویکسرنظرانداز کیا ہے لہذاحکومت کوچاہیئے مہنگائی کے تناسب سے ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں۔ انہوں نے تمام ملازم طبقے کویقین دلایاکہ بی این پی ہرقدم پر آپکے ساتھ جدوجہدجاری رکھے گی۔

کوئی تبصرے نہیں: