ہیپی فادرز ڈے
دھوپ میں وہ
چھاوں جیسا ہے
دل سے نکلی ہوئی
دعاوں جیسا ہے
تپتے صحراوں میں
اولاد کے لئے
ٹھنڈی ہواوں جیسا ہے
دکھ کے ہر لمحے میں
برستی گھٹاوں جیسا ہے
خوف کی ہر گھڑی میں
پرسکوں فضاوں جیسا یے
گر ہو جاے خفا
تو پھر ہر دن
سزاوں جیسا ہے
ہے بیٹے کے لیے ڈھال
تو ہر بیٹی کے لیے
رداوں جیسا ہے
رتبہ ہے اتنا بلند
کہ رب کی
رضاوں جیسا ہے
مرے لیے تو ہما
مرا باپ بھی
ماوں جیسا یے
سعدیہ ہما شیخ
دھوپ میں وہ
چھاوں جیسا ہے
دل سے نکلی ہوئی
دعاوں جیسا ہے
تپتے صحراوں میں
اولاد کے لئے
ٹھنڈی ہواوں جیسا ہے
دکھ کے ہر لمحے میں
برستی گھٹاوں جیسا ہے
خوف کی ہر گھڑی میں
پرسکوں فضاوں جیسا یے
گر ہو جاے خفا
تو پھر ہر دن
سزاوں جیسا ہے
ہے بیٹے کے لیے ڈھال
تو ہر بیٹی کے لیے
رداوں جیسا ہے
رتبہ ہے اتنا بلند
کہ رب کی
رضاوں جیسا ہے
مرے لیے تو ہما
مرا باپ بھی
ماوں جیسا یے
سعدیہ ہما شیخ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں