Drop Down MenusCSS Drop Down MenuPure CSS Dropdown Menu

ضرورت نمائندگان:۔

ضرورت نمائندگان:۔ ملک بھر سے پڑھے لکھے میل، فی میل حضرات فوری رابطہ کریں موبائل نمبر 03469200126

جمعہ، 5 جون، 2020

سانحہ دنک کےمرکزی ملزم گرفتار۔/رپورٹ رحمت اللہ بلوچ نمائندہ روح عصر بلوچستان

سانحہ ڈنک کے مرکزی ملزم گرفتار۔/رپورٹ رحمت اللہ بلوچ نمائندہ روح عصر بلوچستان

  سانحہ ڈنک کے مرکزی ملزم سمیر سبزل کو پولیس نے گرفتار کرلیا ۔
تفصیلات کے مطابق 26 مئی کو کیچ کے مرکزی شہر تربت ڈنک کے مقام پر ڈکیٹی کے دوران مزاحمت پر شہید ہونے والی ماں کے قتل اور بیٹی کو زخمی کرنے کی جرم میں ملوث گروہ کے سرغنہ سمیر سبزل کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے

واضح رہے سانحہ ڈنک کے واقعے کے بعد احتجاجی مظاہروں اور جلوسوں نے پورے بلوچستان کو اپنے لپیٹ میں لیا ہے اس سانحہ کے خلاف بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ تربت گوادر خاران وڈ خضدار سوراب اور دیگر شہروں میں تمام مکاتب فکرسیول سوسائٹی خواتین طالب علموں نے جلوس ریلیاں نکالیں نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک سینیٹر اکرم دشتی ماہر قانون دان ناظم الدین و دیگر نے ڈنک واقعہ کے خلاف تربت میں سب سے بڑی ریلی نکالی گئی ریلی کی شرکاء سے نیشنل پارٹی کے مرکزی عہدیداروں نے خطاب میں کہا کہ جب تک ملزمان گرفتار نہیں ہوتے نیشنل پارٹی احتجاج جاری رکھے گی اور ملزمان نے روایت کو پامال کیا ملزمان ایک منصوبے کے تحت حالات خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں ان کو بااثر افراد کی پشت پناہی حاصل ہے جو یو آئی سوراب کے صدر خالد ولید سیفی نے کہا کہ اس واقعہ کے خلاف منظم عوامی تحری کی ضرورت ہے روایتی مزمت ناکافی ہیں انھوں کہا کہ ایک ٹولہ دانستہ طور امن و امان خراب کرنے کی در پہ ہے یہ چادر چاردیواری کی پامالی ناقابل برداشت ہے بی این پی کی کارکنان نے بھی ریلی نکالی عبداللطیف قلندارانی نے خطاب میں کہا کہ گھر میں گھس کر خواتین اور بجوں پر فائرنگ کرنا افسوس ناک واقعہ ہے یہ پہلا واقعہ نہیں بلوچستان ایسے واقعات پہلے بھی ہوئے مگر بلوچستان حکومت ہر وقت ایسے واقعات پر خاموش تماشائی ہے حکومت ناکام ہوچکی ہے بلوچستان حکومت کو مزید حکمرانی کی حق حاصل نہیں واضع رہے کہ یہ واقعہ تربت کے علاقہ ڈنک میں پیش آیا رات کے وقت کچھ عناصر نے گھر میں گھس کر فائرنگ کی واقعہ میں گودی ملک ناز بلوچ شہید جبکہ چھوٹی بچی برمش زخمی ہوئی تھیں برمش علاج کے بعد صحت یاب ہوکر گھر پہنچ گئیں ہیں اہل علاقہ اس مسلہ کے خلاف مزید لائحہ عمل تیار کرنے میں مصروف ہیں

کوئی تبصرے نہیں: