Drop Down MenusCSS Drop Down MenuPure CSS Dropdown Menu

ضرورت نمائندگان:۔

ضرورت نمائندگان:۔ ملک بھر سے پڑھے لکھے میل، فی میل حضرات فوری رابطہ کریں موبائل نمبر 03469200126

منگل، 25 فروری، 2020

وفاقی حکومت کا بڑا اقدام ، وفاقی کابینہ نے صحافیوں اور میڈیا پروفیشنل کے تحفظ کے لیے ؛ پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز ایکٹ 2019 ؛ کی منظوری دے دی ۔

: ‏وفاقی حکومت کا بڑا اقدام ، وفاقی کابینہ نے صحافیوں اور میڈیا پروفیشنل کے تحفظ کے لیے ؛ پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز ایکٹ 2019 ؛ کی منظوری دے دی ۔

‏ہرصحافی کوذاتی زندگی اوراہل خانہ اورامورکارمیں مداخلت سےبچاؤکا حق حاصل ہوگا، بل
 ‏کوئی بھی صحافی کسی ایسےموادکےپھیلاؤ میں شامل نہیں ہوگاجوجھوٹااورحقائق کےمنافی ہو، بل
: ‏حکومت کسی ادارے،شخص یااتھارٹی کی طرف سے صحافی کی کردارکشی،تشددیااستحصال سے تحفظ دےگی،بل
 ‏صحافی اپنےخلاف کردارکشی،تشدداوراستحصال پر14دن کےاندرکمیشن کوشکایت درج کرائےگا،بل
‏کسی صحافی کوآزادانہ طورپرپیشہ ورانہ امورنمٹانے کیلئے رکاوٹیں نہیں کھڑی کی جائیں گی،بل ‏صحافی کےذرائع کوخفیہ رکھنےکیلئے حکومت قانون کےذریعے تحفظ فراہم کرےگی، بل
‏صحافی کواس کےذرائع بتانے کیلئے نہ مجبورکیاجائےگانہ ہی
زبردستی کی جائےگی، بل
 ‏حکومت صحافیوں کوہراساں کرنےکےخلاف ان کےتحفظ کویقینی بنائےگی،بل

‏صحافیوں کی تربیت اوران کی انشورنس کیلئے جرنلٹس ویلفیئراسکیم شروع کی جائےگی، بل

‏جرنلسٹس ویلفیئراسکیم کےتحت ہرمیڈیامالک ایک جامع تحریری تحفظ پرمبنی پالیسی دینےکاذمے دار ہوگا، بل

‏صحافیوں کودھمکی دینے،تشددکرنےکااقدام فوری،موثرتفتیش اورپراسیکیوشن سےمستثنانہیں ہوگا،بل

‏وفاقی حکومت صحافیوں کےتحفظ کے لیے 7رکنی کمیشن قائم کرے گی، بل

‏صحافیوں کےتحفظ کےلیےکمیشن کاچیئرپرسن سپریم کورٹ کا سابق جج ہوگا، بل


‏کمیشن کے4ارکان پی ایف یو جےکےنامزد کردہ ہوں گے،بل


‏کمیشن میں رکن نیشنل پریس کلب کانامزدکردہ ہوگا، بل2020


‏کمیشن وفاقی اورصوبائی حکومتوں،انٹیلی جنس ایجنسیوں اورکسی بھی ادارے سےمعلومات لے سکاگا،بل


‏کمیشن گواہان کوطلب کرنےاوران سےحلف پر بیان لینے کا مجاز ہوگا، بل


‏صحافیوں کےتحفظ کیلئے کمیشن کوسول کورٹ کےبرابراختیارات حاصل ہوں گے، بل


‏کمیشن کوئی بھی معاملہ متعلقہ مجسٹریٹ کو پیش کرنےکامجازہوگا، بل2020


‏صحافیوں کےتحفظ کےایکٹ کا اطلاق مسلح تصادم،داخلی تصادم اوردورامن میں بھی ہوگا، بل


‏میڈیامالک ہرصحافی کی زندگی اورصحت کی انشورنس فراہم کرنےکےذمے دار ہوں گے، بل

کوئی تبصرے نہیں: