Drop Down MenusCSS Drop Down MenuPure CSS Dropdown Menu

ضرورت نمائندگان:۔

ضرورت نمائندگان:۔ ملک بھر سے پڑھے لکھے میل، فی میل حضرات فوری رابطہ کریں موبائل نمبر 03469200126

ہفتہ، 15 فروری، 2020

ماں ماں یہ تین حرفی لفظ اپنے اندر پوری کاینات سمیٹے ہوے ہے کوئ رشتہ اس کا نعم البدل نہیں ہو سکتا ماں کی محبت اس وقت شروع ہو جاتی ہے جب بچہ ایک لوتہڑے کی صورت میں اس کے وجود میں پنپتا ہے اسی لے رب نے جب اپنی محبت کی مثال دی تو کہا کہ میں اپنے بندے سے ستر ماوں جتنا پیار کرتا ہوں ایک ماں صرف بچہ پیدا نہی کرتی بلکہ اس کی تربیت بہی فرض ہے اسے معاشرے کا فعال رکن بنانا کیونکہ پہلی درس گاہ بہی ماں کی کوکہ ہے ادی لے نپولین نے کہا مجہے اچہی مایں دو میں تمہیں اچہی قوم دوں گا ماں بیٹی کی ہو یا بیٹے کی یہ اعزاز ہے یہ رتبہ اونچا ہے مگر جب آپ بیٹی کی ماں ہءں تو آپکی زمہ داری بڑہ جاتی ہے آپ ایک بیٹی کی ماں ہیں یا کی بیٹیوں کی اللہ کا شکر ادا کریں کیونکہ بیٹی رحمت ہے اور بیٹی کی اچہی پرورش اور تربیت پر جنت کی نوید دی گی ہے یہ پریاں گہر کی رونق ہیں آج کے حالات میں ماوں کی زمہ داری بڑہ گی ہے اس لے بچیوں کی تربیت کے ساتہ ان میں تحفظ کا احساس پیدا کریں تا کہ وہ. ؓعاشرے کو فیس کر سکیں انہیں محبت س شفقت کے ساتہ خود اعتمادی بہی دیںاور انہیں ان کے حقوق سے آگاہ کریں تا کہ وہ مسایل کا شکار نہ ہوںآج سب سے بڑا مسلہ بچیوں کی حفاظت کا ہے اس ضمن میں سب سے پہلے تو یہ کہوں گی ان کے دل میں اللہ کا خوف ڈالیں اپنا نہی کیونکہ آپ ہر وقت ان کے ساتہ نہیں نہ ان کے سر پہ کوئ نگران مہیا کر سکتیں ان کے اندر یہ پختہ یقین ہو کہ اللہ دیکہ ریا ہے ہر جگہ بستر میں بہی تنہای میں بہی باتہ روم میں بہی گہر اور گہر سے باہر بہی دوسری اہم بات بچیوں میں اپنی حفاظت کیسے کرنی ہے ماں مکمل آگہی بلاجہجہک دے تا کہ وہ کسی کے لے تر نوالہ ثابت نہ یوں اپنے جسم کی حفاظت کا شعور پیدا کریں انہیں گڈ ٹچ اور بیڈ ٹچ کا شعور اوایل عمری سے دیں چہوٹی بچیوں کو نوکروں کے ساتہ تنہا نہ گہر میں چیوڑیں اور نہ باہر جانے دیں محرم رشتوں سے بہی ایسی قربت نہ ہو کہ جسم مس ہو پانچ سال کی بچی کو کسی کی گود میں نہ چڑہنے دیں بچی کی بات پر ادے نہ ڈانٹیں بلکہ اتنا اعتماد پیدا کریں کہ کوی مسلہ یو تو وہ بلا جہجہک بتا سکے ماں کا پیار اور توجہ ہی بچی کو یہ اعتماد دے سکتی ہے کہ وہ اپنی ہر بات شیر کر سکے ماں اور بیٹی کے درمیان اعتماد کا رشتہ قایم ہونا چاہیے بڑی بچیوں پہ خاموش نظر رکہیں جب بچیاں ٹیپ اور آی فون کا استمال کر رہی ہوں تو گہری نظر رکہے اگر خدانخواستہ بچے میں کوی خرابی نظر آے تو درشتگی کی بجاے اسے آرام سے ہینڈل کریں کیونکہ سختی سے بات بگڑے گی اس سب کے ساتہ ساتہ بچیوں کی غزا کا خاص خیال رکہیں کیونکہ اس ننہے وجود نے کل ایک اور وجود کو تشکیل دینا ہے ہمارے ہاں لڑکوں کی غزا پر توجہ دی جاتی ہے مگر بچیوں کو زیادہ ضرورت ہوتی ہے اس لے خاص خیال رکہیں بچیوں کی صحت جسمانی نگہداشت اور تعلیم و تربیت کا خصوصی خیال رکیں اور پیار کریں تا کہ آج کی پری کل کی با اعتماد اور باہمت ماں بن سکے اور زندگی کی مشکلات کا بہادری سے مقابلہ کر سکے یہ ہمارے چمن کی کلیاں ہیں ان کی نگہداشت ہمارا فرض ہے آز قلم سعدیہ ہما شیخ

کوئی تبصرے نہیں: