Drop Down MenusCSS Drop Down MenuPure CSS Dropdown Menu

ضرورت نمائندگان:۔

ضرورت نمائندگان:۔ ملک بھر سے پڑھے لکھے میل، فی میل حضرات فوری رابطہ کریں موبائل نمبر 03469200126

جمعہ، 21 فروری، 2020

۔ناول ۔من محرم که رب محرم ۔۔تحریر نمرہ ملک

"بڑی بڑی باتیں کرنے والے چھوٹی چھوٹی کوتاہیوں پہ خفا ہوتے اچھے نہیں لگتے۔۔یہ ان کے جزبوں اور ہمارے اعتبار کی توہین ہوتی ہے"
سنبل کا انداز اور روشانے کا تغافل ۔۔کیا کہنے
ملاحظہ کیجیے دلبر جان کا انداز دلربائ۔۔۔ جو منٹوں میں محبتیں بانٹتے دل کو اٹھا کے بچے کی طرح روٹھتا ہے اور دل کا کھلونا اٹھا کے توڑ دیتا ہے
"ویسے روشی! تمہیں دل لگانے۔۔۔آں ہاں۔۔۔۔دل جلانے کے لیے یہ ماسٹر پیس ہی ملنا تھا؟ دھت تیرے کی۔۔۔"
وہ مسکرائ۔۔۔دل میں اپنے دلبر جان کی بے وجہ خفگی پہ مسکرائ۔۔۔۔
اپنے دل کی نادانی پہ مسکرائ
سچ تو یہ کہ محبت کے اعتبار پہ مسکرائ
"کبھی عشق کرو اور پھر دیکھو،اس آگ میں جلتے رہنے سےےےے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"
دلبر جاناں کہلائے جانے والا اس کا مان تھا جو کبھی ٹوٹتا ہی نہیں تھا
شان تھا جس کے بل پہ وہ پورے قد سے کھڑی تھی
اس کا حق بنتا تھا ،وہ دلربائ سے مسکراتی
کیونکہ وہ "ساحر"کی دلرباتھی
سنبل اس کی بھید بھری مسکان پہ دیکھتی رہ گئ تھی۔۔۔۔
محبوب پہ مان اور مان جیسا محبوب۔۔۔۔بھلا اور کچھ چاہیے تھا اسے؟؟؟؟
نہیں ناااں
بالکل بھی نہیں
من کے محرم کی بات ہوتی تو جھگڑا ہوتا
یہ تو رب نے محرم چنا تھا
جھگڑا بھی یہاں محبت تھی۔۔۔۔۔۔
من محرم کہ رب محرم
نمرہ ملک

کوئی تبصرے نہیں: