Drop Down MenusCSS Drop Down MenuPure CSS Dropdown Menu

ضرورت نمائندگان:۔

ضرورت نمائندگان:۔ ملک بھر سے پڑھے لکھے میل، فی میل حضرات فوری رابطہ کریں موبائل نمبر 03469200126

جمعہ، 21 فروری، 2020

ناول من محرم کہ رب محرم ۔۔تحریر نمرہ ملک

"ایسے عشق پہ لعنت ہے جس سے آپکی عزت نفس مجروح ہو کے رہ جائے ۔ہر تعلق کی اپنی ان بان ہوتی ہے اور جب آن نہ رہے تو شان ختم ہو جاتی ہے،شان ختم ہو جائے تو حلال حرام کا تصور مٹ جاتا ہے اور جب حلال حرام میں فرق نہ رہے تو حیا بھی باقی نہیں رہتی۔اسی لیے تو فرمایا" جب تو حیا نہ کرے تو پھر جو جی چاہے کرے"....سو عشق حقیقی ہو یا مجازی! اپنے نفس کو قابو میں رکھنا سیکھو،اپنی نظروں میں اپنی وقعت مت کھو۔عربوں نے ٹھیک شعر کہا ہے نا
#اپنی زات کی حفاظت کرو،اگر تم اپنی نظروں سے گر گئے تو لوگوں کی نظروں میں خود ہی زلیل ہو جاؤ گے؛
سو تم۔۔۔۔یہ مت سمجھو کہ
میں تمہیں تعلقات خراب کرنے کا مشورہ دے رہا ہوں،میں تمہیں تمہاری زات کی اہمیت بتا رہا ہوں کہ اگر اپنی وقعت اور عزت رکھنا ہے تو پھر اعتدال اپناو،رشتے ہوں یا جزبے،خود پہ،نفس پہ،لفظوں پہ اور سوچوں پہ قابو پانا شروع کردو
یقین جانو عزت دار بن جاؤ گے"
پیر حسام الدین کی باتیں شائد آسمانی صحیفے کی طرح اس کے دل پہ اتر رہی تھیں
"وہ چلا،تھما اور لہو رنگ آنکھوں سے پیر حسام الدین کی معصوم بچوں جیسی آنکھوں میں جھانک کے بولا" سائیں! دل بے شک مر جائے،ٹکڑے ہوجائے،لہو بن جائے؟؟؟"
معصوم آنکھیں دنیا جہاں کا تدبر سمیٹ لائیں
دردوں کی جھانجھریں پہنے اس شخص کے لیے دل کی اتنی اہمیت کیوں تھی؟ وہ جانتے تھے۔۔۔۔ہاں! وہی تو جان سکتے تھے،وہی تو جان پائے تھے۔۔۔۔۔
جس تن نوں لگدی اے
او تن جانڑے۔۔۔۔۔
"پتر جی۔۔۔۔کردار کو زندہ رکھنا سیکھو،بھلے دل ٹوٹے ہو کے سڑکوں پہ ساری عمر سزا بھوگتا پھرے،دل کی بس اتنی ہی مانا کرو جتنی دل کی اوقات ہے۔دل اوقات سے باہر نکلے تو اسے کلے پہ باندھ دو،دو واہگہ داند("بیل) رکھنا آسان ہے ،جوان اولاد مشکل۔۔۔اور اس سے بھی بڑھ کے جوانی کے روگ ڈاہڈے۔۔
سنو!۔۔۔ دل کو کعبہ بناو،کعبے میں بت نہیں ہوتے۔۔۔۔۔کعبے میں صرف وحدانیت رہ سکتی ہے۔۔۔۔
جہاں بتوں کی بات آجائے،کردار پہ حملہ سمجھو،جہاد کرو،جہاں جہاد ہو وہاں کشتیاں جلا دو"
( من محرم کہ رب محرم
ناول۔۔۔ نمرہ ملک)

کوئی تبصرے نہیں: