Drop Down MenusCSS Drop Down MenuPure CSS Dropdown Menu

ضرورت نمائندگان:۔

ضرورت نمائندگان:۔ ملک بھر سے پڑھے لکھے میل، فی میل حضرات فوری رابطہ کریں موبائل نمبر 03469200126

ہفتہ، 14 مارچ، 2020

کرونا وائرس تیرا شکریہ ۔تحریر ۔سعدیہ ھما شیخ

کرونا وائرس ترا شکریہ چائنہ سے دوڑتا ہو کرونا وائرس اس وقت بہت سے ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے مگر اس وائرس کی جو وجوہات بتای جا رہی ہیں انہوں نے بہت سے بے دینوں کو دین اسلام کی آفاقیت سے روشناس کرا دیا وہ لوگ جو اسلام میں حرام اور مکروہات کا مذاق اڑاتے تھے. اب اس پہ سوچ بچار کرنے لگے ہیں کرونا وائرس چوہے بلیاں مینڈک حرام کھانے سے پنپا اور ان سے اجتناب ہی اس کا حل ہے آج ہمارا بچہ بچہ یہ جان چکا کہ چاینہ کے لوگ حرام جاندار کھانے سے کرونا کا شکار ہوے اسکولوں کالجوں میں بتایا جا رہا ہے میڈیا بتا رہا ہے وہ بچے جو ٹشو سے ہاتھ صاف کرتے تھے اور بارہا تلقین پر بھی ہاتھ دھونا گوارا نہ کرتے تھے اب بار بار اور تین دفعہ ہاتھ دھو رہے ہیں زرا سے کپڑے گندے ہوے اور بدلنے کی فکر زندگی کتنی عزیز ہے صحت کی کتنی فکر ہے جو جو اساتذہ کہ رہے ہیں میڈئا بول رہا ہے بچے کر رہے ہیں اسکول بیگز میں سینیٹایزر رکھ رہے ہیں ماسک کے بغیر باہر نہیں جا رہے اور سب سے خوش آئند بات یہ فخر کہ ہم مسلمان ہیں ہم حرام چیزیں نہیں کھاتے ہمیں کرونا نہیں ہو سکتا یہ حرام کھانے والوں کو ہوتا ہے جب اسکول سے آ کر بچے بتاتے ہیں تو دل خوش ہوتا ہے وہ بچے جو سونے کی مختصر دعا بھی یاد کرانے پر پڑھتے دن میں بار بار کرونا وائرس سے بچنے کی دعا پڑھ پڑھ کر پھونک رہے ہیں ان کا یہ یقین کہ دعا پڑھنے سے کرونا نہیں ہو گا دل کو اطمینان بخش رہا ہے کہ ہماری نسلیں ابھی دین سے دور نہیں ان کی واپسی ممکن ہے انہیں بے حیای کے سمندر میں ڈوبنے سے اور کفر کے وائرس سے بچایا جا سکتا ہے ہم اپنی جنریشن کو کرونا سے بچانے کے لئے جو سمجھا رہے ہیں جہنم کی آگ سے بچنے کے لیے دین پہ عمل کرنا سکھا سکتے ہیں تو پھر دیر کس بات کی کرونا وائرس حرام جاندار کھانے سے ہی نہیں ہوتا بلکہ ہر حرام کام سے ہوتا ہے یہ بچوں کو آور بڑوں کو ذہن نشین کرایں حرام کی کمای سے بھی کرونا ہوتا ہے ناپ تول میں کمی بھی حرام ہے اس سے بھی کرونا ہوتا ہءحضرت شعیب کی پوری قوم تباہ ہو گئی اس وائرس سے والدین کی نافرمانی بھی حرام ہے اس سے بھی کرونا ہوتا ہے حضرت نوح کا بیٹا اس وائرس کی لپیٹ میں آ گیا اور نبی بھی نہ اسے بچا سکا شراب پینا بھی حرام ہے مینڈک سے بھی زیادہ نجس ہے اس سے بھی وائرس ہوتا ہے نماز ترک کرنے سے بھی کرونا ہوتا ہے قوم لوط کے فعل سے کرونا سے بھی خطرناک ناقابل علاج وائرس لگ جاتا ہے حضرت لوط کی پوری قوم غرق ہو گئی اس وائرس سے مرد وزن کے ال لیگل تعلقات سے بھی یہ وائرس پھیلتا ہے اور یہ لاعلاج ہے سود بھی حرام ہے اللہ اور اس کے رسول سے جنگ ہے لینے اور دینے والے کو بھی یہ وائرس لگتا ہے اور اللہ اور اس کے رسول کے احکامات سے منہ موڑنے والے کو بھی یہ وائرس اپنی لپئٹ میں لے لیتا ہے ایک وائرس ازہان کو بدل سکتا ہے تویوں ہی سہی حلال سے اپنی نسلوں کو روشناس کرائیں تاکہ وہ حرام سے دور رہیں اور کسی وائرس کی لپیٹ میں نہ آئیں کہ مرا رب بہت رحیم ہے مگرمسلسل نافرمانی بے حیای اور حرام کام اس کے قہر کا سبب بنتے ہیں کہ وہ قہار بھی ہے اور آسمانی آفات کا اگر ہم اسی طرح اللہ کے احکام سے اور نبی کی سنت سے روگردانی کرتے رہے تو جہاں جہاں ظلم بڑھتا جاے گا وہاں وہاں کرونا وائرس نام بدل بدل کر آتا رہے گا اور اسی طرح گردنیں دبوچ کر بتاے گا کہ یہی انجام ہے اللہ اور نبی کے راستے کو چھوڑ کر حرام راستے پر چلنے کا از قلم سعدیہ ہما شیخ

کوئی تبصرے نہیں: