بہار میں خزاں
بہار کے موسم میں
یہ کیسی خزاں
مرے دیس پہ چھای ہے
کھلنے سے پہلے ہی
ہر کلی مرجھای ہے
سرخ گلابوں میں
یہ کس نے
آگ لگای ہے
خوف کی برکھا
ہر سو چھای ہے
بارش کی بوندیں بھی
فصلوں کی بربادی کا
پیام لای ہیں
ہرے درختوں کے
پتوں پہ بھی
موت کی زردی
چھای ہے
دلوں کے ملنے
کہ موسم میں
یہ رت دوری کا
سندیسہ لای ہے
بہار کے موسم میں
یہ کیسی خزاں
مرے دیس پہ چھای ہے
شاعرہ سعدیہ ہما شیخ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں