Drop Down MenusCSS Drop Down MenuPure CSS Dropdown Menu

ضرورت نمائندگان:۔

ضرورت نمائندگان:۔ ملک بھر سے پڑھے لکھے میل، فی میل حضرات فوری رابطہ کریں موبائل نمبر 03469200126

جمعرات، 26 مارچ، 2020

کرونا سے حفاظت احتیاط //تحریر حافظ امیر حمزہ سانگوی ///


کرونا وائرس سے حفاظت احتیاط تحریر: حافظ امیرحمزہ سانگلوی   آج موجودہ حالات میں وطن عزیز ''اسلامی جمہوریہ پاکستان''سمیت پوری دنیا میں بسنےوالے تمام افراد اس عالمی وبا ''کرونا وائرس''کے پھیلتے ہوئے اثرات کی وجہ سے پریشان اور افراتفری کی حالت میں مبتلا ہیں اور اس'' کرونا وائرس'' نے دنیا کے اکثر ممالک کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے،جس کی وجہ سے ہزاروں افراد اس دنیا فانی سے کوچ کر چکے ہیں۔(اناللہ وانا الیہ راجعون) پریشانی اور افراتفری کے ان حالات میں تمام ممالک کی حکومتوں نے اپنے اپنے شہریوں کی حفاظت اور اس پھیلتی ہوئی بیماری کی روک تھام کے لیے مختلف احتیاطی تدابیر جاری کی ہوئی ہیں، کہ جن کو اپنا کر اس خطرناک وائرس سے باآسانی محفوظ ہوا جا سکتا ہے۔ ان حالات میں بھی بعض لوگ حکومت کی طرف سے دی گئی احتیاطی تدابیر کو مذاق قرار دیتے ہوئے سنی ان سنی کر کے بے وقوفی کا مظاہرہ کرتے نظر آتے ہیں، جو کہ سراسر غلط روش ہے اور ہمارے دین اسلام کے بھی منافی رویہ ہے کیونکہ ہمارے پیارے آقا کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس علاقے میں کوئی وبا (بیماری) پھیلی ہوئی ہو اس علاقے کی طرف کوئی سفر نہ کرے اور جو ایسے علاقے میں موجود ہو جہاں بیماری پھیلی ہوئی ہے وہ وہیں ٹھہرا رہے۔ وہاں سے کوچ کر کے کسی دوسرے علاقے کی طرف نہ جائے۔ جیسا کہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے بارے میں آتا ہے کہ انھوں نے ملک شام کی طرف رخت سفر باندھا تو راستے میں جب سراغ نامی مقام پر پہنچے تو انہیں خبر ملی کہ ملک شام میں طاعون کی بیماری پھیلی ہوئی ہے۔ یہ خبر سن کر سیدناحضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ ٹھہر گئے اور پھر سیدنا حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے انہیں بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جب تم کسی ایسے علاقے کے بارے میں سنو کہ وہاں پر کوئی وبا(بیماری) پھوٹ پڑی ہے تو وہاں مت جاؤ اور جب کسی ایسی جگہ پر وبا پھوٹ پڑے کہ تم وہاں موجود ہو تو تم وہاں سے فرار اختیار مت کرو۔ (بخاری و مسلم) یہ سن کر سیدنا حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ اس علاقے کی طرف نہیں گئے بلکہ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل کرتے ہوئے احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھا اور وہیں سے واپس آ گئے۔ اس لیے زندگی بہت قیمتی چیز ہے ہم سب کے لیے انتہائی ضروری ہے کہ حکومتی پالیسیوں اور احتیاطی تدابیر جو کہ اشتہارات اور اعلانات کے ذریعے سب عوام کو آگاہ کر دیا گیا ہےکو مدنظر رکھتے ہوئے احتیاط سے کام لیں اور ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ کے حضور اپنے گناہوں کی معافی مانگیں اور صبح و شام کے اذکار کا بھی خصوصی طور پر اہتمام کریں، جو کہ ایک مسلمان مومن کا ہتھیار ہے جیسا کہ سیدنا حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جو شخص صبح کے وقت تین مرتبہ اور شام کے وقت تین مرتبہ ان کلمات کے پڑھنے کا اہتمام کرے گا تو اسے دنیا کی کوئی چیز بھی نقصان نہیں پہنچا سکتی اور وہ کلمات یہ ہیں: ''بِسْمِ اللّٰہِ الّذِیْ لا یضُرُّ مع السّمِہِ شیْء فِیْ الْارْضِ ولا فِیْ السّماءِ وھو السّمِیعُ الْعلِیْم'' ترجمہ: شروع اللہ کے نام سے کہ جس کے نام سے آسمان و زمین کی کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی اور وہی ذات سننے والی اور جاننے والی ہے(ابو داؤد)۔ اسی طرح اگر کسی مریض کو کسی بیماری میں یا کسی تکلیف میں مبتلا دیکھو تو اس دعا کا بھی اہتمام کرو جو کہ سیدنا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جو شخص کسی کو آزمائش میں مبتلا دیکھے تو اگر وہ ان کلمات کے پڑھنے کا اہتمام کرے گا تو اللہ تعالیٰ پڑھنے والے کو اس آزمائش سے محفوظ فرما لیں گے، وہ کلمات یہ ہیں ''الحمدللہ الذی عافانی مماابتلاک بہ وفضلنی علی کثیر ممن خلق تفضیلا''ترجمہ: تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھے اس چیز سے عافیت دی ، جس میں تجھے مبتلا کیا اور اس نے مجھے اپنے پیدا کیے ہوئے بہت سے لوگوں پر بڑی فضیلت بخشی ہے(سنن ترمذی)۔ ذکر و اذکار کے ساتھ ساتھ قرآن مجید کی بھی کثرت سے تلاوت کی جائے۔ کیونکہ اس قرآن مجید کو بھی اللہ رب العزت نے شفاء کہا ہے، اس لیے اسے بھی اپنے شب و روز میں جگہ دی جائے تاکہ اللہ تعالیٰ کی ہم پر رضا مندی ہو۔ آج وقت ہے کہ اگر ہم احتیاطی تدابیر اور ذکر و اذکار کا اچھے طریقے سے پڑھنے کا اہتمام کریں گے، تو ان شاء اللہ العزیز ہمارے معاشرے، ہمارے پیارے ملک وطن عزیز ''اسلامی جمہوریہ پاکستان'' اور پوری دنیا کو اللہ تعالیٰ اس خطرناک بیماری'' کرونا وائرس'' سے نجات دلا کر محفوظ فرما دیں گے لیکن یہ تب ہی ہو گا جب ہم خوف وہراس پھیلانے کی بجائے ''احتیاطی تدابیر'' کو اپناتے ہوئے اپنے روز و شب گزاریں گے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمارے ملک کو اور تمام انسانوں کو اس آفت و آزمائش سے محفوظ فرمائے آمین یا رب العالمین

کوئی تبصرے نہیں: