بحثیت قوم تاحال پاکستانیوں اور حکومت نے کرونا وائرس کو سیریس نہیں لیا گیا جس کی مثال پورے ملک میں معمول کے مطابق نقل وعمل جاری ہے میں اپنے علاقہ کی صورتحال دیکھ کر مجھے محسوس ہو رہا ہے کہ اس تھل کے باسیوں کو یا تو اس جان لیوا کرونا وائرس کے بارے میں مکمل آگاہی نہیں یا پھر لوگ جان بوجھ کر اس کرونا وائرس کو سیر یس نہیں لے رہے کیوں کہ ہوٹلز بیکرز فوڈ اینڈ جوس پوائنٹ روزمرہ معمول کے مطابق کسی بھی حفاظتی تدبیر کے چل رہے ہیں اسی طرح ہمارے گھریلو زندگی ہمارے مذہبی معاملات جن میں مساجد میں نماز اور دیگر معاملات جن میں شادیاں قل خوانیاں گھریلو فنگنشن ا۔نجوائے کئے جارہے ہیں گلیوں بازاروں میں میں قلفیاں برف کے گولے بار بی کیو پوائنٹ دیگر کھانے پینے کی اشیاء روز مرہ کی طرح فروخت کر رہے ہیں حکو مت نے سکول مدارس سرکاری دفاتر تو بند کر دیے ہیں لیکن عام زندگی میں کوئی حفاظتی تدابیر پر ایک فیصد پر عمل نہیں ہورہا لوگ اسی طرح مصافحہ اور گلے مل رہے ہیں ہوٹلز فورڈ پوائنٹس پر عوام اسی طرح کھا پی رہے ہیں ایک مقام پرلوگ بیٹھ کر گپیں لگا رہے ہیں گلیوں میں بچے معمول کے مطابق اکھٹے کھیل ود میں مصروف ہیں نیوز چینلز پر ہر وقت کروناوائرس کی نیوز ٹاک شو دیکھنے کے باوجود کوئی احتیاطی تدبیر عمل نہیں کر رہے اس کے علاوہ منچلے نوجوان اس کرونا وائرس کو مذاق لے طور پر لے رہے ہیں جو قابل مذمت ہے اس آفت سے نمٹنے کے لئے ہمیں ایک دوسرے کو اس وبائی مرض سے محفوظ رکھنے کے لئے سیریس ہو کرمقا بلہ کر نا ہے اللہ ہم سب کا حامی ناصر ہو . . . . . . . . . . . . . . . . . . تحریر =عنایت اللہ ند یم ملک دلے والوی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں