Drop Down MenusCSS Drop Down MenuPure CSS Dropdown Menu

ضرورت نمائندگان:۔

ضرورت نمائندگان:۔ ملک بھر سے پڑھے لکھے میل، فی میل حضرات فوری رابطہ کریں موبائل نمبر 03469200126

ہفتہ، 4 اپریل، 2020

اوباڑو( رپورٹ اقبال انجم )منتخب نماٸندوں ضلعی اورمقامی انتظامیہ کی عدم توجگی غفلط اورنااہلی سمیت ضلع بھرمیں اربوں روپےکمانےوالی ملٹی نیشنل کمپنیوں اوردرجنوں دیگرچھوٹےبڑےصنعتی ادارےہونےکےباوجودقدرتی معدنیات سےمالامال سندھ کے امیرترین ضلع کی غریب اور بدنصیب عوام کےحالات تاحال نہ بدل سکےضلع گھوٹکی خاص طورپرڈہرکی میں روزانہ کی بنیادپرصرف ایک ایک کمپنی کروڑوں روپےکمارہی ہیں لیکن ڈہرکی کی ملٹی نیشنل کمپنی اینگروفرٹیلاٸزر۔ ماڑی پیٹرولیم کی انتظامیہ نےملکی قانون اور آٸینی طورپرعلاقہ مکینوں کےحقوق والی بنی پالیسی کی پرواہ نہ کرتےہوۓ حکومتی اداروں کو حسب معمول سرمہ پہنانےکی کوششوں میں مصروف عمل ہیں کرونا واٸرس کےباعث لاک ڈاٶن کےدوران گھروں میں بنےمحصورین اور مستحقین میں امدای راشن تقسیم کرنےکا صرف ایک دن ڈرامہ رچاکرلاکھوں افراد کی آبادی پرمشتعمل ڈہرکی شہر میں صرف اور صرف 113 افرادمیں راشن کےتھیلےتقسیم کرکےحاتم طاٸی کی قبرکولات مارنےکی کوشش کرکےایک بارپھرمنظرعام سےغاٸب ہوگۓ ضلعی اور مقامی انتظامیہ بھی اینگروفرٹیلاٸزردیگرصنعتی اداروں کی بااثرانتظامیہ کےسامنےبےبس نظرآرہی ہے شہرکےکٸی علاقوں میں عوام گزشتہ کٸی روز کے مسلسل لاک ڈاٶن کی وجہ سے اپنےاپنے گھروں میں ہی محصورہونےکےباعث اپنےمعصوم بچوں سمیت فاقہ کشی کی زندگی بسر کرنےپرمجبورہوگۓ ہیں علاقہ مکینوں کاکہناہےضلع گھوٹکی میں ایشیاکی سب سےبڑی اورروزانہ کی بنیاد پر کروڑوں روپےکمانےوالی کھادفیکٹری اینگروفرٹیلاٸزراورماڑی پیٹرولیم کمپنی والوں نےیہاں کےعوام کےلیٸےصرف براۓ نام اوردیکھاوےکےسواۓکچھ نہیں کیا ڈہرکی کےمختلف علاقوں کےرہاٸشیوں محمدشعبان۔ گل حسن راجڑی۔سلطان احمد۔ عبدالمجید۔ عبداللہ۔ مختیاراحمد محمدزاہداوردیگرنےکہاہےکہ اینگروکمپنی جتنایہاں سےکمارہی ہےاسکےمقابلےمیں اسکی انتظامیہ مقامی لوگوں کی اجتماعی بھلاٸی کیلۓ آٹےمیں نمک کےبرابربھی کام نہیں کراتی انہوں مزید کہاہےکہاہے کہ اس مشکل ترین وقت کی اس گھڑی میں بھی اینگروکےPROعون محمد۔ڈاکٹرصدورونازنےکروناواٸرس کے باعث ایمرجینسی کےحالات میں بھی صرف دیکھاوا کرکےانسانی زندگیوں کونقصان دینےوالےخطرناک کمیکل کےخالی ڈرموں میں صرف ایک سے دوروز تک پانی اورچندقطرےڈیٹول کےڈال کر شہرکے 10 سے15 مختلف مقامات پررکھوا کرلوگوں کواس پانی سےہاتھ دھونےکاکہا گیا لیکن اب تو وہ ڈرم بھی اینگرو انتظامیہ وہاں سےہٹھادیۓہیں اور ان ڈرموں کےبجاۓ ٹینکیوں کا بھی انتظام نہیں کیا جبکہ راشن کےتقسیم کاڈرامہ رچاکر لاکھوں افراد کی آبادی رکھنےوالےشہرڈہرکی کی صرف ایک عظیم کالونی جسکی آبادی بھی 1200سو افراد سے کہیں زاٸدپرمشتعمل ہے اس کالونی کےعلاقہ مکینوں مستحقین میں بھی دیکھاواکرکے113افرادمیں راشن کےتھیلےتقسیم کیۓ ہیں اورباقی رہ جانےوالےمستحقین اورشہرکےدیگرعلاقوں کے مستحقین میں دوسرےروزراشن تقسیم کا جھانسہ دیکروہاں سےچلتے بنےاورہھرابھی تک واپس نہیں آۓ اورنہ ہی کسی دوسرے علاقہ کےمستحقین میں راشن تقسیم کیا گیا ہے شہریوں کاکہناہےاگرہمیں راشن فوری نہ دیاگیاتوہم کروناسےتوشایدبچ جاٸیں لیکن فاقوں سےمرجاٸیں گ


کوئی تبصرے نہیں: