Drop Down MenusCSS Drop Down MenuPure CSS Dropdown Menu

ضرورت نمائندگان:۔

ضرورت نمائندگان:۔ ملک بھر سے پڑھے لکھے میل، فی میل حضرات فوری رابطہ کریں موبائل نمبر 03469200126

منگل، 7 اپریل، 2020

۔.معروف شاعر /مظہر نیازی کے قلم سے //فاروق روکھڑی اور ملک سونا خان بے وس دو ایسے گیت نگار ہیں جن کی فکر اور گیت کی بنت سے میں خود ایک عرصہ متاثر رہا۔فاروق روکھڑی چنچل اور طربیہ سرائیکی گیت لکھتے تھے مگر سونا خان بے وس ایک دکھی اور المیہ گیتوں کی وجہ سے ملک بھر میں جانے پہچانے جاتے ہیں ۔فاروق روکھڑی کو بابائے تھل کا خطاب ملا جبکہ بے وس کو مصورِ غم کا خطاب دیا گیا۔دونوں کے گیت سُننے کے لیے لوگ عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی کا نیا کیسٹ خریدنے کو منتظر رہتے تھے۔فاروق روکھڑی میلوں ٹھیلوں میں خوش رہتے تھے مگر بے وس ایک سنجیدہ فکر شاعر تھے ۔ہم جیسے نئے شاعروں کے لیے ان دونوں شاعروں کی سرپرستی بہت ضروری تھی جو انہوں نے اپنے اپنے طور پر کی ۔اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اگر یہ شاعر نمونے کے طور پر ہمارے سامنے نہ ہوتے تو ہم شاید ہی گیت کی طرف مائل ہوتے ۔میں ،محمود اور نذیر یاد تین ایسے شاعر تھے جو ان شاعروں کو سامنے رکھتے ہوئے گیت لکھنے کی کوشش کرتے تھے ۔تینوں نے اپنے اپنے طور پر گیت نگاری کو اپنایا ۔میں تو خیر افضل عاجز اور مجبور عیسیٰ خیلوی سے بھی متاثر تھا ۔فاروق رو کھڑی اور سونا خان بے وس کو جتنی شہرت ملی بعد میں آنے والوں کو نہ مل سکی ۔فاروق روکھڑی تو اُردو غزلوں کی وجہ سے بھی ملک گیر شہرت رکھتے تھے ۔آج ان دونوں شاعروں کی تصویر ملی تو دل چاہا کہ ان کے حوالے سے کچھ لکھوں ۔۔سو نذرانہ حاضر ہے ۔۔فاروق روکھڑی عرصہ ہوا اللہ کو پیارے ہو گئے ہیں ،ان کے لیے دعائیں جبکہ سونا خان بے وس بقیدِ حیات ہیں ۔خدا انہیں لمبی عمر دے آمین..


کوئی تبصرے نہیں: