Drop Down MenusCSS Drop Down MenuPure CSS Dropdown Menu

ضرورت نمائندگان:۔

ضرورت نمائندگان:۔ ملک بھر سے پڑھے لکھے میل، فی میل حضرات فوری رابطہ کریں موبائل نمبر 03469200126

اتوار، 5 اپریل، 2020

یقیں کی روشنی جس دن ملی تھی تحریر : ڈاکٹر ایم ایچ بابر Mobile: 03344954919 Mail : mhbabar4@gmail.com کرونا وائرس جیسی بلائے ناگہانی نے پورے کرہ ارض کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے دنیا بھر کے ترقی یافتہ اور پسماندہ ممالک اس عفریت کی گرفت میں جکڑے ہوئے ہیں بڑے بڑے ایسے ملک جن کو زعم تھا کہ ہم سے زیادہ طاقتور کوئی دوسرا ملک ہو ہی نہیں سکتا وہ تمام ممالک اس وباء کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگئے ہیں اور اس کورونا نامی نادیدہ دشمن کے سامنے بے بسی کی تصویر نے دیکھائی دے رہے ہیں ۔میں چونکہ دنیا کی نظر میں ایک پسماندہ اور غریب ملک کا باشندہ ہوں قرضوں میں جکڑی ہوئی قوم کا ایک فرد ہوں مگر آج چشم حیرت اور احساس تفاخر سے پوری دنیا کو دیکھ رہا ہوں جہاں پوری دنیا خاص طور پر یورپی ممالک کے سربراہان اور عوام سر پکڑ کر بیٹھ گئی کورونا کے سامنے شکست تسلیم کرلی باوجود اسکے کہ انتہائی دولتمند ہیں وہ ممالک سائنس میں بھی پچاس نہیں سو سال آگے ہیں ہم سے پھر بھی کورونا کو فاتح اور خود کو مفتوح مان بیٹھے ہیں اور دوسری طرف پسماندہ ترقی پذیر اور غریب ملک میری ماں دھرتی پاکستان ہے جو کورونا کے خوف کو خود پر مسلط کیئے بنا بڑی تندہی سے اس وباء کے سامنے ڈٹ گئی ہے اور انتہائی بے جگری کے ساتھ لڑ رہی ہے سب سے پہلے میں ذکر کرونگا ان مجاہدین کا جو قلب لشکر کو سنبھالے ہوئے ہیں اور وہ ہیں میری دھرتی کے وہ سپوت اور قابل فخر فرزندان وطن مسیحائے قوم میرے ڈاکٹر نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے لوگ جس فرنٹ لائن پر اس بلائے ناگہانی کے خلاف نبرد آزما ہیں اور دن رات کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے پاکستانیوں کی زندگیاں بچانے میں مصروف عمل ہیں سلام پیش کرتا ہوں ان کی عظمتوں کو میمنہ میں جو شکر اس کورونا کے خلاف نبرد آزما ہے اس لشکر میں جو جانباز اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دے کر بطریق احسن اپنے فرائض کی تکمیل کر رہے ہیں وہ ہیں ہمارے ریسکیو 1122 کے نوجوان اور ہماری پولیس کے قابل سد تحسین جوان جو عوام کو آگاہی دے رہے ہیں اور انکو کورونا وائرس سے بچاتے ہوئے گھروں میں رہنے کی تلقین کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں اور انکے ساتھ ساتھ سلام پیش کرتا ہوں میں شعبہ صحافت سے منسلک اپنے بھائیوں کو جو شب وروز عوام کو کورونا کے خطرات سے آگاہ کرتے دیکھائی دے رہے ہیں اور میسرہ کا محاذ ایسے لوگوں کے ہاتھوں میں ہے جو عوام کو ان ایام بے روزگاری اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھروں میں بیٹھے ہوئے پاکستانیوں کو خوراک اور مالی طور پر مدد کر کے کورونا کے خلاف جہاد کر رہے ہیں بے شک یہ ایک مشکل محاذ ہے مگر اس محاذ پر لڑنے والے بھی پاکستان کے فرزندان ہیں شیروں میں ہمارے نوجوان اپنی مدد آپ کے تحت راشن کی ترسیل کو ممکن بنا رہے ہیں دیہاتوں میں بھی یہ قوم اپنے فرائض سے غافل نہیں ہے شیروں قصبوں اور دیہاتوں میں میری قوم ایک دوسرے کے شامل بشانہ دیکھائی دے رہی ہے ان میں کچھ تنظیمیں جو اپنے شہریوں کی حد تک راشن اور مالی معاونت کر رہی ہیں کچھ تنظیمیں ضلعی سطع پر انسانیت کی خدمت میں مصروف عمل ہیں اسی طرح درجہ بدرجہ ڈویژن ،صوبائی سطح اور ملکی سطح پر لوگوں کے کام آرہی ہیں مگر آفرین ہے ایک ایسی تنظیم کے جو پاکستان کے لوگوں کے ساتھ ساتھ کورونا خوف سے گھروں میں مقید پندرہ ممالک کے عوام کو راشن اور مالی امداد فراہم کر رہی ہے اس تنظیم کا نام پاک برٹش آرٹس ہے جس کے بانی چیئرمین ڈاکٹر یونس امین شیخ ہیں جن کا بنیادی تعلق فیصل آباد پاکستان سے ہے عرصہ تیس سال سے زائد ہوگیا ہے کہ وہ انگلستان کے شہر مانچسٹر میں مقیم ہیں یہیں پہ انہوں نے PBA کی داغ بیل ڈالی ان کا مقصد پاکستانی ادب اور کلچر کو دنیا کے سامنے روشناس کروانے کے ساتھ ساتھ انسانی خدمت بھی ہے کورونا وائرس کی وجہ سے جو لوگ دیہاڑی دار طبقہ اپنے گھروں تک محدود ہوگیا تھا انکے لیئے راشن گفٹ پورے پاکستان میں تقریباً ساڑھے تین سو سے زائد خاندانوں پہنچایا یعنی پانچ ہزار روپے فی کنبہ پھر اسی پسماندہ اور ترقی پذیر دھرتی کے فرزند ڈاکٹر یونس امین شیخ اور انکے رفقائے کاروان پاک برٹش آرٹس نے دنیا بھر میں کورونا سے متاثر ہونے والے مستحقین کو امداد بہم پہنچا کر ماں دھرتی کا سر فخر سے بلند کر دیا جو اپنے وطن کے ساتھ ساتھ یورپ اور ایشیاء کے امیر کبیر ممالک میں بھی انسانیت کی خدمت کے لیئے کمر بستہ ہوکر پاک دھرتی کی لاج بن گئے ہیں امیر ملک ہم غریب ملکوں کو ارض دیتے ہیں اور پھر سوچ وصول کرتے ہیں مگر پاک دھرتی کا مان چیئرمین پاک برٹش آرٹس اور انکے تمام ساتھی اس قابل ہیں کہ ماں دھرتی کو ایسے سپوتوں پر فخر ہے جو بغیر رنگ و نسل ، بغیر مذہب کے فرق کے ،بغیر لسانی اور گروہی تعصب کے ،بغیر فرقہ پرستی کے صرف اور صرف رضائے ربی اور نسل آدم کی بقا اور سلامتی کو پیش نظر رکھ کر خدمات انسانی کے فریضے کی بجاآوری کرنے میں مصروف عمل ہیں اس ٹیم کے چند قابل فخر لوگوں کا ذکر میں ضروری سمجھتا ہوں جنہوں نے پاکستانی اور سچے مسلمان کی فکر سے مزین ہوکر ڈاکٹر یونس امین شیخ کے دست و بازو بن کر دن رات علم و ادب اور خدمات انسانی کرنے کو اپنا نصب العین سمجھ رکھا ہے جن میں وائس چیئرمین معروف استاد شاعر یونس متین ، الیاس امین شیخ ،پروفیسر سید وقار حیدر ،پروفیسر ڈاکٹر صغیر احمد صغیر،نعمان راضی ،نوید حسین صابری ،آپا نیلما ناہید درانی ،حامد قاضی ،عرفان صفدر دھوتھڑ ،شاہد انصاری ،فرح دیبا ہاشمی ،آصفہ مریم ،ناہید عزمی ،صغیرشاہد ،سائیں رحمت ،زاہد عاصم ،شفقت عابد ،اور بہت سارے ایسے لوگ جو پی بی اے فیملی میں شامل ہیں مجھے فخر ہے کہ میں اس فیملی کا حصہ ہوں پندرہ ممالک میں انسانی خدمات انجام دینے والی واحد تنظیم ہے پاک برٹش آرٹس جس نے دنیا سے منوایا کہ مشکل حالات سے جنگ پیسے کی فراوانی سے نہیں بلکہ جذبہ ایمانی سے جیتی جاتی ہے اور جہاں درد انسانی دماغ میں ہو جذبہ ایمانی روح میں ہو ، وہاں بلائے ناگہانی یا وبائے طوفانی بھی شکست سے دو چار ہو جاتی ہے اب میرا ایمان پختہ ہے کہ کورونا کو شکست میری پاک دھرتی کے ڈاکٹرز ،پاک فوج رینجرز ،پولیس اور 1122 کے نوجوان ، مخیر حضرات فلاحی تنظیمیں مل کر دیں گے بس صرف قوم ان کی دی ہوئی جانکاری اور ہدایات پر عمل پیرا ہوجائے اس سوچ کو ذہن سے نکال دے کہ کام نہ کیا تو کھائیں گے کہاں سے آتے میری قوم کے باشعور لوگوں تم جانتے ہی نہیں کہ تمہارے رزق کی ترسیل کے لیئے اپنے کورئیر متعین کر رکھے ہیں وہ مختلف فلاحی تنظیموں اور مخیر لوگوں کی ڈیوٹیاں لگا چکا ہے پاک پروردگار تمہارا رزق تم تک لازمی پہنچے گا بس اپنے رب کی ذات پر توکل تو کرو پھر دیکھو رزق تمہیں اس طرح ڈھوتا ہوا آئے گا جس طرح مرنے والے کو موت بس اتنا یاد رہے کہ باہر نکل کر کورونا کے توسط سے لقمہ اجل نہ بنو بلکہ تمہارا لقمہ خود چل کر تم تک پہنچ جائے گا بہت جلد کورونا کی پھیلائی ہوئی وباء کی دھند چھٹنے والی ہے اور زندگی سے بھرپور سویرا طلوع ہوگا اپنے رب پر تیقن کرو پھر دیکھو کیسے بہترین سبب پیدا کرتا ہے وہ مسبب الاسباب کس طرح تجھے رزق فراہم کرتا ہے وہ رب الارباب ۔ وہ لوگ کسی بھی قسم کے دشمن ،آفت،مصیبت اور وباء پر قابو پاتے ہیں جو اک دوسرے کے بارے میں خیر چاہتے ہیں آپس میں باہمی مطابقت رکھتے ہیں منافقت نہیں ایک قوم بن جاتے ہیں ہجوم نہیں ،اخلاقی طور پر منتشر نہیں ہوتے ،سیاسی یا مذہبی منافرت نہیں رکھتے ،لسانی یا گروہی تعصب کا شکار نہیں ہوتے کسی بھی مشکل سے لڑنے کے لیئے اجتماعی سوچ کو فروغ دینا ہی کامیابی کی دلیل متصور ہوتا ہے اللہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


کوئی تبصرے نہیں: